اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں نے سندھ ہاؤس پر دھاوا بول دیا ہے، پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سندھ ہاؤس کا گیٹ توڑ دیا۔
پولیس نے پی ٹی آئی کے دو ایم این ایز کو گرفتار کرلیا تھا ،جنہیں بعد ازاں شخصی ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں نے سندھ ہاؤس کا گیٹ توڑ دیا، پی آئی کے کارکن گیٹ توڑ کر سندھ ہاؤس کے اندر داخل ہوگئے، کارکنوں نے لوٹے اٹھا کر نعرے بازی بھی شروع کی۔
سندھ ہاؤس میں تعینات سندھ پولیس کے اہلکار تحریک انصاف کے کارکنوں کے سامنے بے بس نظر آئے۔
اسلام آباد پولیس بھی سندھ ہاؤس پہنچ گئی، مگر پی ٹی آئی کارکنوں کو روکنے میں ناکام نظر آئی، تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی عطااللّٰہ نیازی بھی کارکنوں کے ساتھ موجود تھے۔
پولیس نے پی ٹی آئی کے دو ایم این ایز عطااللّٰہ اور فہیم خان کو گرفتار کرلیا ہے، یہ دونوں ایم این ایز پی ٹی آئی کارکنان کے ساتھ دھاوا بولنے کے وقت موجود تھے۔
پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان کو بھی گرفتار کرلیا ،سندھ ہاؤس پر حملے میں ملوث دونوں ارکان اسمبلی اور کارکنوں کو تھانہ سیکریٹریٹ منتقل کیا گیا۔
بعد ازاں سندھ ہاؤس پرحملے میں گرفتار ایم این ایز کو شخصی ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
جس کے بعد وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل ایم این ایز کے ہمراہ تھانے سے باہر آئے۔
پی ٹی آئی کے ایم این اے فہیم خان نے کہا کہ جب ہم نے دیکھا کہ ہمارے کارکنان آئے ہیں تو ہم بھی آئے، یہ ٹریلر ہے،فلم ابھی باقی ہے۔
ایم این اے فہیم خان نے کہا کہ ان لوگوں کو استعفیٰ دے کر دوبارہ الیکشن لڑنا چاہیے۔
پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کے رہنما سعید غنی نے کہا کہ کارکن صرف پی ٹی آئی کے نہیں ،پی پی اور جے یوآئی کے پاس بھی ہیں ،اگر ہمارے کارکن مشتعل ہوئے تو سوچیں کیا ہوگا۔
سعید غنی نے کہا کہ ایم این ایز نے اپنے تحفظ کیلیے سندھ ہاؤس کا رخ کیا، پی ٹی آئی کے ایم این ایز وزیراعظم اور وزیر داخلہ کی ایماء کے بغیر نہیں آسکتے ۔
سعید غنی نے کہا کہ اگر ایسا ہی رہا تو ہمارے پاس بھی گورنر ہاؤس کے گھیراؤ کے سوا کوئی راستہ نہیں ہوگا، یہاں عمران خان کو خوش کرنے کا مقابلہ ہو رہا ہے، دونوں ایم این ایز عمران خان کی مرضی کے بغیر نہیں آسکتے تھے، اندازہ لگالیں حکومت کا پاگل پن کہاں تک پہنچ گیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے رہنما شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے ریڈ زون میں عمران خان کی ٹائیگر فورس نے بدترین دہشتگردی کا مظاہرہ کیا، اسلام آباد کی پولیس تین چار گھنٹے سے تماشا دیکھ رہی تھی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ اسلام آباد پولیس سندھ ہاؤس پر حملہ روکنے میں ناکام رہی، پی ٹی آئی کے کراچی کے دو ایم این ایز حملہ کرنیوالوں میں شامل تھے، اگر آج سندھ پولیس نہ ہوتی تو یہاں موجود ایم این ایز اور ان کے اہلخانہ کا کیا ہوتا؟
پی پی رہنما نے کہا کہ عمران خان شکست کے بعد اب تصادم چاہتے ہیں ،عمران خان فوری مستعفی ہوں، سندھ ہاوس میں دہشتگردی کا نوٹس لیا جائے، ہمیں مجبور نہ کریں کہ ہم بھی ایسے واقعات شروع کردیں، سیاسی معاملات ایوان میں ہونے چاہیے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ دہشتگردی کے ایسے حملے کیے تو گھر آپ کے بھی محفوظ نہیں ہوں گے، عمران خان نے قوم کو رلایا اب عمران خان اور ان کے چند ساتھی رو رہے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ہاؤس پر حملہ سندھ پر حملہ سمجھا جائے گا، پی ٹی آئی کے دونوں ایم این ایز فہیم خان اور عطااللّٰہ کا تعلق کراچی سے ہے۔
عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ عمران خان کو فوری طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے ، میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے اپیل کرتا ہوں کہ اس واقعے کا فوری طور پر نوٹس لینا چاہیے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ ہم پر امن لوگ ہیں ہمارے صبر کا امتحان نہیں لیں، ورنہ کل پی ٹی آئی اراکین کے گھر بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ سندھ ہاؤس پر پی ٹی آئی کارکنان کا دھاوا بولنا افسوسناک عمل ہے، آئی جی اسلام آباد کو ایکشن لینے کی ہدایت کردی ہے،سندھ ہاؤس پر حملہ قانونی نہیں ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں داخل ہونے والوں کو باہر نکال دیا گیا ہے، سندھ ہاؤس پر حملہ کرنےوالے ایم این ایز اور کارکنوں کی گرفتاری کی ہدایت کی ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سندھ ہاؤس پر حملے میں جو ملوث ہے اسے گرفتار کیا جائے گا، سندھ ہاؤس کی سیکیورٹی بڑھا دی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ سندھ ہاؤس پر دھاوا بولنے والے تمام افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے کارکنوں نے کبھی پارلیمنٹ کا گیٹ توڑا، کبھی سندھ ہاؤس کا دروازہ توڑا، یہ یہی کام کر سکتے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور رکن قومی اسمبلی ناز بلوچ کا کہنا ہے کہ کل حکومت کہ رہی تھی سندھ میں گورنر راج لگائیں گے۔
ناز بلوچ نے کہا کہ آج سندھ ہاؤس پہ جھتے سے حملہ کروا کر حکومت اپنی پریشانی اور بوکھلاہٹ مزید واضع کر چکی ہے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ سیدھا سیدھا پارلیمان کا اجلاس بلائیں گنتی کروائیں اور اپنی شکست مان لیں!
پنجاب کے شہر فیصل آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں نے رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ان سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کردیا۔
فیصل آباد میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض کے خلاف ضلع کونسل چوک پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے احتجاج کیا۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ عمران خان کے نام پر ووٹ لینے والے راجہ ریاض قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوجائیں۔
سندھ ہاؤس میں موجود حکومتی ارکانِ قومی اسمبلی نامعلوم مقام پر منتقل کر دیے گئے ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق حکومت کو سول انٹیلیجنس ایجنسی نے ارکان کی منتقلی کے بارے میں آگاہ کردیا، ایک اطلاع ہے کہ حکومتی ارکان کو سندھ منتقل کیا گیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ سول ایجنسی نے کہا ہےکہ حکومتی ارکان کو جہاں منتقل کیا گیا اس کا پتہ لگارہے ہیں، حکومتی ارکان کو صبح سویرے مختلف گاڑیوں میں منتقل کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق تین خواتین ایم این ایز کو سکھر منتقل کردیا گیا۔
اراکین اسمبلی کو سندھ میں متوقع گورنر راج لگانے کے حکومتی فیصلے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز جیو نیوز کے اینکر حامد میر نے سندھ ہاؤس اسلام آباد میں موجود تحریک انصاف کے باغی ارکان قومی اسمبلی سے خصوصی ملاقات کی۔
اس موقع پر 9 ارکان راجا ریاض ، نور عالم خان ، نزہت پٹھان، وجیہہ قمر، رمیش کمار ، باسط سلطان ، نواب شیر وسیر ، ریاض مزاری اور رانا قاسم نون وہاں موجود تھے جبکہ محمد حسین ڈیہڑ پارلیمنٹ لاجز میں تھے۔