• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مائیکل جیکسن کی لاس ویگاس والی خوبصورت حویلی کا جائزہ

پاپ میوزک آئیکون آنجہانی مائیکل جیکسن کو ہمیشہ پرتعیش گھروں میں سکونت اختیار کرنے کا شوق رہا۔ وہ جن گھروں میں رہائش پذیر رہے، ان میں کچھ ان کی ذاتی ملکیت تھے جب کہ کچھ گھروں کو لیز پر حاصل کرکے رہے۔ مائیکل جیکسن نے جو گھر لیز پر لیے، ان میں لاس ویگاس میں واقع ایک شاندار حویلی بھی شامل ہے۔ لاس ویگاس میں واقع وہ حویلی، جس میں انھوں نے 2006ء میں رہائش اختیار کی تھی، اب فروخت کے لیے مارکیٹ میں دستیاب ہے، جس کے لیے ساڑھے 9 ملین ڈالر کی قیمت مقرر کی گئی ہے۔

لِسٹنگ ایجنٹ زار زنگانہ کے مطابق، مائیکل جیکسن نے2006ء میں اس جائیداد کو لیز پر حاصل کیا، جس کے لیے وہ ماہانہ 50 ہزار ڈالر کرایہ ادا کرتے تھے۔ زنگانہ کے مطابق، مشرق وسطیٰ اور آئرلینڈ میں وقت گزارنے کے بعد مائیکل جیکسن 2006ء میں جب واپس امریکا آئے تو انھوں نے بڑی سوچ بچار اور کئی جائیدادیں دیکھنے کے بعد لاس ویگاس کی اس شاندار حویلی کا انتخاب کیا۔ پاپ موسیقی کے بادشاہ کی ’نیور لینڈ رینچ‘ سب سے مقبول رہائش گاہ رہی ہےلیکن 2009ء میں اپنی وفات سے ایک سال قبل تک مائیکل جیکسن لاس ویگاس کی اس حویلی میں ہی رہائش پذیر تھے۔

پرائیویسی کے لیے حویلی کے چاروں طرف 10 فٹ اونچی دیوار ہے اور بیرونی مرکزی دروازے سے داخل ہونے کے بعد ہی مہمانوں پر آشکار ہوتا ہے کہ یہ 24ہزار275مربع فٹ پر محیط گھر کس قدر شاندار بنا ہوا ہے۔ گھر کے اندرونی حصے، لکڑی کی چھتوں، ہاتھ سے پینٹ شدہ چمنی اور اندرونی صحن کے نظارے ایک وسیع و عریض ڈیوڑھی سے شروع ہوتے ہیں۔ اس ترتیب کو ایک بڑے مہمان خانہ کے ذریعے لنگر انداز کیا گیا ہے، جو سخت لکڑی کے فرش، بے نقاب لکڑی کے شہتیر اور پتھر کی چمنی کی نمائش کرتا اور آگے صحن میں کھلتا ہے۔ مائیکل جیکسن کی جانب سے اس گھر کا انتخاب کرنے کی سب سے بڑی وجہ بھی یہی تھی کہ اس کے چاروں اطراف بلند دیوار تھی اور کوئی بھی خارجی شخص ان کی پرائیویسی میں خلل نہیں ڈال سکتا تھا۔

رہائش گاہ، ماسٹر سویٹ (جو بالائی منزل پر ہے) سمیت سات بیڈروم، 12 باتھ روم، ایک بار، لاؤنج اور فائر پلیس پر مشتمل ہے۔ بیڈ روم میں اب بھی وہ آئینے موجود ہیں، جن کے سامنے مائیکل جیکسن اپنے رقص کی مشق کیا کرتے تھے۔ مزید برآں، یہاں 8,500 مربع فٹ کا تہہ خانہ ہے، جسے انھوں نے آرٹ گیلری کے طور پر استعمال کیا۔ پونے دو ایکڑ رقبہ پر محیط یہ حویلی متعدد منفرد خصوصیات کی حامل ہے، بشمول صحن، جس میں فوارہ اور تفریح کے لیے بہت ساری جگہ اور جانوروں کے لیے چھوٹا سا اصطبل شامل ہے۔

ہاتھ سے پینٹ شدہ چھت کے ساتھ ایک دو منزلہ قرون وسطیٰ ڈیزائن کا چیپل یقینی طور پر اس حویلی کا ایک شاندار حصہ ہے۔ مہمان خانہ کی چھت گہرے رنگ کے پیٹرن کا نظارہ پیش کرتی ہے، جب کہ بار کسی مہنگے ریستوران کی طرح دِکھتا ہے۔ ایک بڑے سے وسیع و عریض کچن کے اندر ہی کھانے کی جگہ بنائی گئی ہے، جہاں درجنوں افراد کے ڈائننگ کے لیے سیٹ اَپ بنایا گیا ہے۔

یہاں ایک ہوم آفس بھی بنا ہوا ہے، جہاں ورکنگ ٹیبل کے علاوہ کانفرنس ٹیبل اور ایک جانب بیٹھنے کے لیے صوفے بھی رکھے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، ایک ہوم تھیٹراور ایک سیکیورٹی روم بھی اس جائیداد کا حصہ ہے۔ رومن آرکیٹیکچر کی شاہکار اس حویلی میں فرش کے لیے ہر طرف اعلیٰ ترین معیار کا رومن ماربل استعمال کیا گیا ہے۔ حویلی میں کئی مقامات پر قیمتی اور نایاب فانوس لٹکے ہوئے نظر آتے ہیں، جو اس کی خوبصورتی کو چار چاند لگادیتے ہیں۔

یہ حویلی جو کبھی مائیکل جیکسن کا مسکن رہی ہے، اب فروخت کے لیے دستیاب ہے۔ مائیکل جیکسن کے یہ حویلی خالی کرنے کے چند ماہ بعد، اس کے موجودہ مالک نے 2010ء میں 3.1 ملین ڈالر میں یہ حویلی خریدی تھی اور اب تقریباً 12سال بعد وہ اس حویلی کو 9.5 ملین ڈالر میں فروخت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس حویلی کی مالک فیملی ایک جوڑا ہے، جن کا نام ڈونگ شو اور ان کی بیوی جینیٹ ژو ہیں۔ یہ گھر خریدنے کے بعد اس جوڑے نے اس میں صرف ایک تبدیلی کی اور وہ تھا ماسٹر سویٹ میں بالکونی کا اضافہ۔ یہ وسیع و عریض بالکونی ایک ہزار مربع فٹ رقبہ پر تعمیر کی گئی ہے۔

لِسٹنگ ایجنٹ زار زنگانہ کے مطابق، مائیکل جیکسن کا لاس ویگاس کے ساتھ ایک ذاتی تعلق رہا ۔ یہاں ان کی بہن کے گھر تھے جب کہ ان کے والدین بھی اس رہائش گاہ سے قریب ہی رہتے تھے۔ گلوبل پاپ میوزک آئیکون لاس ویگاس کے اس گھر میں خود کو انتہائی محفوظ سمجھتے تھے اور پرسکون رہتے تھے، کیوں کہ یہاں پاپارازی نہیں تھے، جو ہر جگہ سیلیبرٹیز کا پیچھا کرتے رہتے ہیں۔ ’’یہ گھر لیز پر حاصل کرنے کے بعد مائیکل جیکسن خود کو مکمل طور پر لاس ویگاس کا رہائشی سمجھتے تھے‘‘۔