واشنگٹن (جنگ نیوز )چین نے یوکرین میں روس کی کارروائی کی مذمت کرنے یا اسے حملہ قرار دینے سے انکار کردیا ہے، امریکا اور چین کے درمیان رابطے کے بعد چین کاکہناہے کہ اس وقت کے لیے اولین ترجیحات مسلسل مذاکرات، گفتگو کے ذریعے شہریوں کو نقصان سے بچانا اور انسانی بحران سے بچتے ہوئے جلد از جلد جنگ بندی کرنا ہے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے جلد خاتمے زور دیتے ہوئےخبردار کیا تھا کہ چین نے یوکرین پر روسی حملے کی حمایت کی تواسے بھاری قیمت ادا کرنی ہوگی۔چینی وزارت خارجہ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ شی جن پنگ کا نے امریکی ہم منصب جوبائیڈن کو بتایا کہ تصادم اور دشمنی کسی کے مفاد میں بہتر نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’ اس وقت کے لیے اولین ترجیحات مسلسل مذاکرات، گفتگو کے ذریعے شہریوں کو نقصان سے بچانا اور انسانی بحران سے بچتے ہوئے جلد از جلد جنگ بندی کرنا ہے‘۔انہوں نے کہا کہ تمام فریقین کو روس اور یوکرین کے مذاکرات کی حمایت کرنی چاہیےجبکہ واشنگٹن اور نیٹو کو بھی چاہیے کہ وہ بھی روس کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے یوکرین کے معاملے کو حل کرے۔چینی میڈیا نے شی جن پنگ کا حوالہ دیا کہ ان کا کہنا ہے کہ ’ یوکرین بحران ایسی چیز ہے جیسے ہم نہیں دیکھنا چاہتے، اس معاملےکو حل کرنے کے لیے امریکا کی جانب سے بھی درخواست کی گئی ہے۔چینی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ’بڑی اقوام کو چاہیے کہ ایک دوسرے کا احترام کرتے ہوئے سرد جنگ کی ذہنیت کو مسترد کریں‘۔جوبائیڈن چین کے ساتھ نئی ’سرد جنگ‘ سے بچنے کے لیے بے چین ہے اور اس کے بجائے مسابقتی بقائے باہمی کے تعلقات بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔