بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) نے وفاق میں اتحاد سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر بی اے پی وزیراعظم عمران خان کے خلاف ووٹ دے گی۔
بعدازاں بی اے پی کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زردای نے جلد ہی شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے کا اعلان کردیا۔
اپوزیشن رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس جس میں بلوچستان عوامی پارٹی نے حکومت کے خلاف جاتے ہوئے تحریک عدم اعتماد میں حزب اختلاف کی حمایت کا باضابطہ اعلان کیا۔
پریس کانفرنس کے دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِحزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد جو حکومت بنے گی وہ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے کام کرے گی۔
دوسری جانب حکومت نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کے لیے کوششیں تیز کردیں۔
وزیراعظم عمران خان سے چوہدری پرویز الہٰی کی ملاقات میں اپوزیشن کے لیے بڑا سر پرائز سامنے آگیا۔
وفاقی وزیر مونس الہٰی نے کہا ہے کہ پرویز الہٰی سے ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے استعفیٰ لیا گیا، حکومت نے چوہدری پرویز الہٰی کو وزیراعلیٰ نامزد کردیا۔
ادھر ذرائع نے بتایا کہ تحریک انصاف کی حکومت اتحادی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو ایک اور وزارت دینے کی پیشکش کرے گی۔