دوست ملک چین نے دو ٹوک الفاظ میں اعلان کیا ہے کہ وہ ہمیشہ کی طرح پاکستان کی قومی خودمختاری، وقار، علاقائی سالمیت کے تحفظ میں اس کی مدد کرے گا۔ چینی وزیر خارجہ وانگ ژی اور پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کی ملاقات کے بارے میں جاری کردہ چینی بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ بیجنگ اسلام آباد کا قابلِ اعتماد دوست اور مضبوط ترین حامی ہے۔ شاہ محمود قریشی افغانستان کے سات ہمسایہ ممالک چین، ایران، پاکستان، روس، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ کے تیسرے اجلاس میں شرکت کیلئے چین گئے ہوئے تھے۔ مذکورہ اجلاس کے اعلامیے میں افغانستان کی موجودہ صورتحال کے بنیادی طور پر ذمہ دار ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ افغانستان کی اقتصادی بحالی اور مستقبل کی ترقی کیلئے کیے گئے وعدوں کو سنجیدگی سے پورا کریں۔ مذکورہ اجلاس سمیت افغانستان اور علاقائی امن و استحکام کیلئے اسلام آباد کا سرگرم کردار اس کے اخلاص کی نمائندگی کرتا ہے۔ سات ملکی اجلاس کے موقع پر پاک چین وزرائے خارجہ کی ملاقات کے حوالے سے چینی دفتر خارجہ نے جس دو ٹوک انداز میں اسلام آباد کی حمایت میں بیان دیا۔ اس سے ایک بار پھر واضح ہو گیا کہ پاک چین دوستی پہاڑوں سے بلند تر اور سمندروں سے گہری ہے۔ بیان کے بموجب گریٹ پاور گیم کے حوالے سےچینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم سرد جنگ کی سوچ کو دوبارہ پروان نہیں چڑھنے دیں گے، ایشیائی ممالک میں محاذ آرائی والی کیفیت کو نہ دہرایا جائے۔ چھوٹے اور درمیانے ممالک کو سردجنگ کا ہتھیار بنانے سے اجتناب برتا جائے۔ پاکستانی قوم اس جذبے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے جس کا اظہار ان الفاظ سے ہورہا ہے کہ ’’چین بدلتی بین الاقوامی صورتحال میں پاکستان کا سب سے قابلِ اعتماد ساتھی اور گہرا حامی ہوگا‘‘۔