• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صحت مند روزوں کیلئے غذائیت کے کن اصولوں پر عمل کرنا ضروری؟

فائل فوٹو
فائل فوٹو

دُنیا کے کئی ممالک میں رمضان المبارک کے مقدس مہینے کا آغاز ہوگیا جبکہ پاکستان میں کل یعنی بروز اتوار کو پہلا روز ہوگا، ماہِ رمضان کے دوران، مسلمان روزہ رکھ کر اور اللّہ تعالیٰ کی عبادت کرکے اپنے ایمان کو مضبوط کرتے ہیں۔

رمضان کے دوران روزہ رکھنے سے صحت پر مثبت اثر پڑتا ہے اور روزہ جسم کو نقصان دہ زہریلے مادوں سے پاک کرتا ہے۔ تاہم، افطار کے کھانے کے دوران زیادہ کھانا کھانا یا افطار اور سحری کے درمیان کافی مقدار میں ہائیڈریٹ نہ کرنا صحت کے مسائل یا موجودہ مسائل کو بڑھا سکتا ہے۔

سحری کا مقصد ہمیں طاقت، توانائی اور پائیداری فراہم کرنا ہے۔ یہ کھانا صحت بخش اور بھر پور ہونا چاہیے۔ روزے کے دوران سحری جسم کے لیے توانائی کا بنیادی ذریعہ ہے۔

ماہر غذائیت کا کہنا ہے کہ افطار کا مقصد ہمارے جسم کو دوبارہ توازن اور ریچارج کرنا ہے اور کوشش کی جانی چاہیے کہ تمام بڑے فوڈ گروپس سے کھانا کھائیں۔ 

روزے کو بہتر بنانے اور اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے ہمیں صحت مند خوراک کو اپنی غذا میں شامل کرنا چاہیے جن میں تمام بڑے فوڈ گروپس جیسے سبزیاں، اناج، گری دار میوے، پھل اور دودھ کی مصنوعات شامل ہیں۔

ماہر غذائیت نے تجویز کیا ہے کہ رمضان کے روزے کے دوران کچھ غذائی خوراک اور نہ کرنے والی چیزیں یہ ہیں۔

ماہِ رمضان میں صحت مند رہنے والے عوامل:


  • وافر مقدار میں پانی پئیں (افطار اور سحری کے درمیان)
  • سحری میں متوازن کھانا کھائیں۔
  • افطار میں زیادہ سے زیادہ مشروبات لیں۔
  • اناج جیسے دلیہ اور جو وغیرہ کا استعمال کریں۔
  • شہد کو لازمی افطار اور سحری میں شامل کریں۔ 
  • بادام، اخروٹ، زیتون اور ایوکاڈو شامل کریں۔ 
  • پروٹین جیسے دودھ، دہی، انڈے، دالیں، گری دار میوے شامل کریں۔
  • وٹامنز اور معدنیات جیسے کھجور، گُڑ، پھل، سبزیوں کا خاص استعمال کریں۔

ماہِ رمضان میں ان چیزوں سے پرہیز کریں:

  • مصنوعی کولڈ ڈرنکس سے پرہیز کریں۔
  • رمضان میں ڈائٹنگ نہ کریں اور بہت زیادہ چکنائی نہ کھائیں۔
  • افطار کے فوراً بعد بہت ٹھنڈا اور بہت گرم مشروبات نہ لیں۔
  • تلے ہوئی کھانوں سے پرہیز کریں خاص طور پر افطار میں۔
  • زیادہ چکنائی اور زیادہ کیلوریز والی غذاؤں سے پرہیز کریں۔
  • پروسیس شدہ اور پیک شدہ کھانوں سے دور رہیں۔
صحت سے مزید