فرانس کے سائنسدانوں نے کیریبین جزیرے گواڈیلوپ کی خاتون میں نیا بلڈ گروپ دریافت کرلیا۔
سائنسدانوں نے گواڈیلوپ کی خاتون میں دریافت ہونے والے اس نئے بلڈ گروپ کا نام’گواڈا نیگیٹو‘ رکھا ہے۔
فرانسیسی بلڈ اسٹیبلشمنٹ (ای ایف ایس) نے اس نئے بلڈ گروپ کی دریافت کا اعلان سوشل میڈیا ویب سائٹ لنکڈ اِن پر اپنی ایک پوسٹ میں کیا۔
پوسٹ میں لکھا ہے کہ ایجنسی نے ابھی دنیا کا 48 واں بلڈ گروپ سسٹم دریافت کیا ہے!
پوسٹ میں مزید بتایا ہے کہ اس دریافت کو باضابطہ طور پر جون کے آغاز میں میلان میں بین الاقوامی سوسائٹی آف بلڈ ٹرانسفیوژن نے تسلیم کیا تھا۔
اس تحقیق میں شامل ماہر حیاتیات تھیری پیرارڈ نے میڈیا کو بتایا کہ ایک مریض کے خون پہلی بار2011ء میں انتہائی غیر معمولی اینٹی باڈی پائی گئی تھی لیکن اس وقت کے محدود وسائل نے ہمیں اس پر مزید تحقیق کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ سائنسدان آخر کار 2019ء میں ’ہائی تھرو پٹ ڈی این اے سیکوینسنگ‘ کی بدولت اس راز کو کھولنے میں کامیاب ہو گئے اور اس راز نے جینیاتی تغیر کو اُجاگر کیا۔
تھیری پیرارڈ بتایا کہ جس وقت ہمیں کیریبین جزیرے سے تعلق رکھنے والی خاتون کے خون کے نمونے میں نامعلوم اینٹی باڈی ملی اس وقت وہ 54 سال کی تھیں، وہ پیرس میں رہتی تھیں اور ایک سرجری سے پہلے معمول کے ٹیسٹ کروا رہی تھیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ خاتون کو یہ بلڈ گروپ اپنے والد اور والدہ سے وراثت میں ملا ہے جن میں سے ہر ایک میں تبدیل شدہ جین موجود تھا۔
تھیری پیرارڈ یہ بھی بتایا کہ اس بلڈ گروپ کا نام’گواڈا نیگیٹو‘مریض کی پہچان کا حوالہ دیتا ہے، تمام زبانوں میں اچھا بھی لگا اور ماہرین میں مقبول بھی رہا۔