اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ترجمان حافظ حمد اللّٰہ کا کہنا ہے کہ تاریخی عدالتی فیصلے نے پاکستان کی عدالتی تاریخ کا نقشہ بدل دیا۔
یہ بات اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ترجمان حافظ حمد اللّٰہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنے ردِعمل کے اظہارِ کے لیے جاری کیے گئے بیان میں کہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ فیصلے نے واضح کر دیا کہ آئین و قانون سب سے بالاتر اور مقدس ہیں، عدالت کا تاریخی فیصلہ آئین، قانون، پارلیمنٹ، جمہوریت اور انصاف کی فتح ہے۔
حافظ حمد اللّٰہ نے کہا کہ فیصلہ نظریۂ ضرورت کی ہار اور نظریۂ جمہوریت کی جیت ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ غیر آئینی رولنگ دینے والے کے منہ پر طمانچہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غداری کے سرٹیفکیٹ دینے والے عمران نیازی عدالت سے آئین شکن ثابت ہو چکے، آئین شکن کو ٹی وی پر قوم سے خطاب کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔
ترجمان پی ڈی ایم کا یہ بھی کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے نے حق و سچ کا بول بالا کیا ہے، قوم سے جھوٹ بولنے اور اسے دھوکا دینے والوں کا محاسبہ ہونا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کو بحال کر دیا، تمام وزیر اپنے عہدوں پر بحال ہو گئے۔
چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے پانچ صفر سے متفقہ فیصلہ سنا دیا۔
سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کی 3 اپریل کی رولنگ آئین کے خلاف قرار دے کر کالعدم کر دی، وزیرِ اعظم عمران خان کی اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس بھی مسترد کر دی۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ وزیرِ اعظم آئین کے پابند تھے، وہ صدر کو اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس نہیں کر سکتے تھے، قومی اسمبلی بحال ہے، تمام وزیر اپنے عہدوں پر بحال ہیں، اسپیکر کا فرض ہے کہ اجلاس بلائے۔
عدالتِ عظمیٰ نے اسپیکر کو قومی اسمبلی کا اجلاس فوری بلانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ 9 اپریل کو صبح 10 بجے سے پہلے پہلے تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی جائے۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کے دوران کسی رکنِ قومی اسمبلی کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکا نہیں جائے، تحریکِ عدم اعتماد کا عمل مکمل ہونے تک اجلاس مؤخر نہیں کیا جا سکتا۔