• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کے مطابق تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس کل (ہفتہ 9 اپریل کو) صبح ساڑھے 10 بجے ہو گا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کا 6 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے، جس میں تحریکِ عدم اعتماد کی قرار داد چوتھے نمبر پر ہے۔

قومی اسمبلی کے ذرائع کے مطابق رواں شیڈول کے مطابق کل (ہفتے کو) قومی اسمبلی کا اجلاس ہو گا، علیحدہ سے اسمبلی اجلاس طلب نہیں کیا جائے گا۔

دوسری جانب سپریم کورٹ کے قومی اسمبلی کے اجلاس کی طلبی کے فیصلے کی مصدقہ کاپی قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو موصول ہو چکی ہے۔

ذرائع قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ عدالتی فیصلے کے مطابق اجلاس بلانے کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔

نوٹیفکیشن میں عدالتِ عظمیٰ کے فیصلے کا باقاعدہ حوالہ دیا جائے گا۔

قومی اسمبلی کے ذرائع کے مطابق اجلاس کی طلبی کا نوٹیفکیشن آج کسی بھی وقت جاری کر دیں گے۔

ذرائع قومی اسمبلی نے یہ بھی بتایا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو بھی عدالتی فیصلہ بھجوا دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اسپیکر کو قومی اسمبلی کا اجلاس ہفتہ 9 اپریل صبح 10 بجے بلانے کا حکم دے رکھا ہے۔

سپریم کورٹ نے کیا فیصلہ دیا؟

واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کو بحال کر دیا، تمام وزیر اپنے عہدوں پر بحال ہو گئے۔

چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے پانچ صفر سے متفقہ فیصلہ سنا دیا۔

سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کی 3 اپریل کی رولنگ آئین کے خلاف قرار دے کر کالعدم کر دی، وزیرِ اعظم عمران خان کی اسمبلی تحلیل کرنے کی ایڈوائس بھی مسترد کر دی۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ وزیرِ  اعظم آئین کے پابند تھے، وہ صدر کو اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس نہیں کر سکتے تھے، قومی اسمبلی بحال ہے، تمام وزیر اپنے عہدوں پر بحال ہیں، اسپیکر کا فرض ہے کہ اجلاس بلائے۔

عدالتِ عظمیٰ نے اسپیکر کو قومی اسمبلی کا اجلاس فوری بلانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ 9 اپریل کو صبح 10 بجے سے پہلے پہلے تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی جائے۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کے دوران کسی رکنِ قومی اسمبلی کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکا نہیں جائے، تحریکِ عدم اعتماد کا عمل مکمل ہونے تک اجلاس مؤخر نہیں کیا جا سکتا۔

قومی خبریں سے مزید