لاہور(نمائندہ خصو صی،نمائندگان جنگ)جماعت اسلامی کا کرپشن کیخلاف ٹرین مارچ پشاور سے لاہور پہنچ گیا،جگہ جگہ شاندار استقبال کیا گیا۔ پشاور تا کراچی ٹرین مارچ کے پہلے دن مختلف ریلوے اسٹیشنز پر ٹرین مارچ کے استقبال کے لیے آئے ہوئے کارکنوں اور شہریوں سے خطاب کرتے ہوئےامیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نےکہا کہ پاناما لیکس کی صاف شفاف تحقیقات اور عدالتی کمیشن کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہوا تو عوام کا سمندر اسلام آباد پہنچ جائے گااور ایوانوں کو کرپٹ لوگوں سے پاک کیا جائے۔ ان لوگوں کی جگہ اڈیالہ جیل ہے ۔کرپشن کے خلاف قومی مہم زورشور سے جاری رہے گی ۔کرپٹ افراد کو نشان عبرت بنا دیں گے۔کراچی سے خیبر تک عوام اب اس ناسور سے نجات حاصل کئے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ہمیں موقع ملا تو ، کرپٹ ، لینڈ ، ڈرگ اورکمیشن مافیا کو جیلوں میں ڈال دیں گے۔ سینیٹر سراج الحق کرپشن کے خلاف پشاور سے ٹرین مارچ کی قیادت کرتے ہوئے نوشہرہ ، رسال پور، اٹک، حسن ابدال ، واہ کینٹ سے راولپنڈی ،جہلم ، لالہ موسیٰ،گجرات، وزیرآباد، گوجرانوالہ اورلاہور پہنچے تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔تمام ریلوے اسٹیشنز پرعوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔ جگہ جگہ شرکاءٹرین مارچ پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امرا، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ، جماعت اسلامی کے چاروں صوبائی امرائ،سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم سمیت مرکزی ،صوبائی اور ضلعی رہنماؤں اور نوجوانوں کی ایک بہت بڑی تعداد ٹرین مارچ میں شامل ہے ۔لاہور ریلوے سٹیشن پرسیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے اپنے خطاب میں کہاکہ کرپٹ نظام اور کرپٹ دھڑوں کی جڑیں کاٹنے کے لیے عوام ٹرین مارچ کا ساتھ دیں ۔ امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد نے اپنے خطاب میں کہاکہ سراج الحق ملک کے پسے ہوئے لوگوں کے دلوں کی دھڑکن بن چکے ہیں ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے نائب امراء میاں محمد اسلم ، اسد اللہ بھٹو ، راشد نسیم ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، نذیر احمد جنجوعہ ، امیر العظیم ، ذکر اللہ مجاہد اور قیصر شریف بھی موجو د تھے ۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے زندہ دلان لاہور کا ٹرین مارچ کے فقید المثال استقبال پر شکریہ ادا کیا ۔ قبل ازیں مختلف ریلو ے اسٹیشنز پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم نے تہیہ کررکھا ہے کہ کرپشن کے خاتمہ کے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔کرپشن تمام ملکی مسائل کی جڑ ہے۔ہم کرپشن کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے باہر نکلے ہیں۔ کرپشن کی وجہ سے عوام بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔پاکستان کے 20کروڑ عوام شدید گرمی میں صاف پانی کو ترس رہے ہیں۔ نوجوان ڈگریاں جلانے پر مجبور ہوچکے ہیں۔ پنجاب کے کسانوں کو ان کے پسینے اورمحنت کی کمائی سے محروم کر دیا گیا ہے وہ اپنی فصلیں جلا رہے ہیں۔ اشرافیہ کا یہ گروہ کسانوں کو ان کی محنت کا پھل نہیں دیتا۔انہوں نے کہا کہ میں ایسے نظام کو نہیں مانتا جہاں محنت کشوںسے ان کی محنت کاپھل چھین لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ایوانوں اور وزارتوں پر لینڈ مافیا ، ڈرگ مافیا ، کمیشن مافیا کا قبضہ ہے ۔ ایسے کرپٹ لوگوں سے ایوانوں کو پاک کرنا ہوگا قوم ایسے لوگوں کو اڈیالہ جیل میں دیکھنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں روزانہ 12ارب روپے کی کرپشن ہو رہی ہے۔ عوام کے گھڑوں میں پینے کا پانی نہیں ہے جبکہ کرپٹ بیوروکریسی کے پانی کے ٹینکوں سے نوٹ برآمد ہو رہے ہیں،یہ لوٹ کھسوٹ اور ظلم وجبر کا نظام ہے،ہم ایسے نظام کو نہیں مانتے۔ پاناما لیکس، سوئس لیک ہو یا دوبئی لیک جماعت اسلامی پاکستان کے کسی کارکن کا نام کسی لیکس میں نہیں آیا۔ پاناما لیکس میں جن لوگوں کے نام آئے ہیں وہ خود ہی سیاست سے الگ ہو جائیں اور سرکاری اور عوامی مناصب چھوڑ دیں۔ قوم اب کرپٹ مافیا کو مزید برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف پاکستان کی محبت میں مولانا مطیع الرحمٰن نظامی اور دیگر رہنما بنگلہ دیش میں جام شہادت نوش کر رہے ہیں دوسری طرف پاکستان کا حکمران طبقہ پاکستان کو لوٹ رہا ہے۔ملک کا نظریہ محفوظ نہیںہے کبھی یہ لبرل اور کبھی سیکولر بننے کے نعرے لگاتے ہیں ۔ان حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان کا جغرافیائی وجود خطرے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ جہاںجرا ت مندی سے موت کو قبول کرنے کے بجائے بے غیرتی اور غلامی کی زندگی کو قبول کر لیا جائے وہاں یہی صورتحال پیدا ہوتی ہے جو آج ہماری ہے ۔ امریکہ نے پاکستان کی خودمختاری کی دھجیاں اُڑادی ہیں حکمران طبقہ کو کہنا چاہتا ہوں کہ گیڈر کی 100سالہ زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے، انہوں نے کہا کہ میں حکمرانوں کو خبردار کرتا ہوں کہ پانامالیکس کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن نہ بنا اور حکومت نے عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کیا تو پورے ملک سے عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر اسلام آباد پہنچے گا جو چوروں لٹیروں اور بدعنوانوں کو خس وخاشاک کی طرح بہا کر لے جائے گا۔قوم بدعنوانوں کو کوئی ر عایت دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ قبل ازیں پشاور کینٹ ریلوے سٹیشن پر ٹرین کی روانگی سے قبل جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کرپٹ اشرافیہ کے حساب اور احتساب کا دن قریب آگیا ہے۔ پاکستان کو بچانے اور کرپشن کے خلاف عوام کو منظم کرنے کے لئے نکلا ہوں۔پاکستان کے اندر کرپشن میں ملوث مافیاز کو اڈیالہ جیل اور نیک اور ایماندار لوگوں کو ایوانوں کے اندر دیکھنا چاہتا ہوں۔جنہوں نے اس ملک کو لوٹا ہے میں ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں دیکھ رہا ہوں۔ انشاءاللہ پاکستان کرپشن فری پاکستان بنے گا ۔انہوں نے کہا کہ پشاور سے ٹرین مارچ اسے لئے شروع کی ہے کہ حکمرانوں کو آگاہ کروں کہ اگر عدالت کے ذریعے احتساب نہ ہوا اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی نہ ہوا تو پھر مظلوم اور مجبور عوام کے ہاتھ آپ کے گریبانوں میں ہوں گے۔ حکمران اس دن سے ڈریں جب غریب جھونپڑی سے نکلے گا، مزدور، کسان اور دہقان زمینوں اور گائو ں سے نکل کر اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔ جہلم ریلوے اسٹیشن پرجماعت اسلامی کے ضلعی امیر ملک عرفان حیدر ،جنرل سیکرٹری ڈاکٹر قاسم ،راجہ ضیاءاشرف ایڈووکیٹ ،نواز کیانی سمیت تحصیل و ضلع کے عہدیداران اور کا رکنا ن کے علاوہ عوام کی کثیر تعداد نے ہاتھو ں میں استقبالیہ بینرز اٹھارکھے تھے ۔ لالہ موسیٰ ریلوے سٹیشن پر امیر جماعت کی 5 بجے آمد پرکارکنان نے ان کا فقید المثال استقبال کیا ۔فلک شگاف نعرے بازی کی اور گلپاشی کی۔اس موقع پر سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ پلیٹ فارم پر مختلف علاقوں سے آنے والی پرچم بردار ریلیوں کو پولیس نے چیک کر کے آنے دیا۔گجرات ریلوے اسٹیشن پر ٹرین مارچ کے شرکاء کا جماعت اسلامی گجرات کے رہنماؤں ڈاکٹر طارق سلیم اور چوہدری نثار احمد کی قیادت میں کارکنوں نے ٹرین مارچ کا استقبال کیا،اس موقع پر جماعت اسلامی کے سینکڑوں کارکن پاکستان زندہ باد، مرد مومن مرد حق سراج الحق سراج الحق کے نعرے لگاتے رہے، کارکنوں نے پارٹی پرچم بھی اٹھا رکھے تھے۔ وزیرآباد ریلوئے اسٹیشن پر جماعت اسلامی کے امیر ناصر محمود کلیر،صابر حسین بٹ،عبدالوکیل علوی،زمان حیدر چیمہ سمیت جماعت اسلامی کے کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔کرپشن فری پاکستان ٹرین مارچ گوجرانوالہ ریلوے اسٹیشن پہنچنے پر کارکنوں نےپھولوں کی پتیاں نچھاور کیں ۔سراج الحق نے کہا کہ اگر حکومت نے پانامہ لیکس کیلئے کوئی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل نہ دی تو گوجرانوالہ کے پہلوان اسمبلی کے گھیراؤ کیلئے اسلام آباد پہنچ جائیں ۔