پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جو ادارے متتازع رہے وہ اپنے آئینی کردار کی طرف بڑھ رہے ہیں، ادارے متنازع ہونے کی بجائے آئینی بنیں، اقتدارکی منتقل کا عمل مکمل کریں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ اور چند دنوں میں ایوان کے ساتھ مذاق کیا گیا، پارلیمنٹ کی توہین ہوتی رہی ہے، آئین کے ساتھ جس طرح کھیلا گیا اس سے جگ ہنسائی ہوئی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیلیکٹڈ وزیرِ اعظم کو گرا دیا گیا، اب ہم متحدہ حکومت ہیں، جس سے عوام کو امید کی کرن نظر آ رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کوئی طاقت نہیں جو پاکستان کی ترقی کو روک سکے، پچھلے کچھ عرصے میں پوری دنیا میں پاکستان کے امیج کو نقصان پہنچایا گیا۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ آئین کا دفاع نہیں کریں گے تو خود کو پاکستانی نہیں کہلا پائیں گے، وزیرِ اعظم صاحب! سارے ادارے اور عوام آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے شہادت قبول کی لیکن آئین اور جمہوریت پر آنچ نہیں آنے دی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم سب بی بی شہید کو بھی یاد کرتے ہیں اور بیگم بلقیس ایدھی صاحبہ کو بھی یاد کرتے ہیں، ایوان بلقیس ایدھی کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کرتا ہے۔
ایوان میں بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے بلقیس ایدھی کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کی قرار داد پیش کی گئی جو ایوان نے منظور کر لی۔