سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو کراچی لانے والا نجی کمپنی کے طیارے پر احسن اقبال نے سوال اُٹھا دیا جس پر عمر ایوب بھی جواب دیے بغیر نہ رہ سکے۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان ہفتے کی شب ساڑھے 8 بجے پاکستانی بزنس گروپ ’اینگرو‘ کی ملکیت AP-PLE رجسٹریشن کے حامل طیارے میں اسلام آباد سے کراچی پہنچے تھے۔
بعد ازاں سوال کیے جانے پر اینگرو کی جانب سے اپنے طیارے سے متعلق وضاحت بھی کی گئی۔
عمران خان کی جانب سے کراچی جلسے میں شرکت کے لیے ایک کمپنی کے چارٹر طیارے کے استعمال پر مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی جس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے پیچھے ایک طیارہ بھی نظر آ رہا ہے۔
لیگی رہنما نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ’ایک کمپنی کی جانب سے انتہائی غیر پیشہ ورانہ رویہ دیکھنے میں آیا کہ ایک سیاسی جماعت کا لیڈر حکومت مخالف ریلی کے لیے ان کا طیارہ استعمال کر رہا ہے، اس سے ہٹ کر کہ یہ طیارہ چارٹر تھا یا اسپانسرڈ، برائے مہربانی ایک کمپنی ہونے کی حیثیت سے اپنی حدود کو جانیں، یہ ذاتی جاگیر نہیں۔‘
ن لیگ کے مرکزی سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے لکھا کہ اینگرو ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، اسے ایسا نہیں کرنا چاہیے۔
احسن اقبال کے اس ٹوئٹ کے جواب میں سابق وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا کہ ’یہ فیصلہ ایک کمپنی کو کر نا ہے کہ وہ آمدنی کے لیے اپنے اثاثے (ہوائی جہاز) کرائے پر دینے کا فیصلہ کرے، آپ کو نہیں۔‘
انہوں ںے کہا ہے کہ اس امپورٹڈ حکومت میں خوف وہراس پھیلا ہوا ہے، عمر ایوب نے احسن اقبال سے یہ بھی کہا کہ ’ویسے آپ کے پیپلز پارٹی کے اتحادی آپ کے ساتھ شامل ہونے کو کیوں تیار نہیں ہیں؟ وہ کیا آپ کو دھوکہ دے رہے ہیں؟‘