• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پریانتھا قتل کیس کا فیصلہ، بھارت کا پاکستان سے موازنہ

بھارتی پروفیسر اشوک سوین پریانتھا قتل کیس کے مجرمان کو سزائیں ملنے کے بعد پاکستان کا بھارت سے موازنہ کرنے لگے۔

پریانتھا قتل کیس کے عدالتی فیصلے سنائے جانے کے بعد اشوک سوین نے ٹوئٹر پر ایک پیغام جاری کیا۔

انہوں نے لکھا کہ ایسے وقت میں کہ جب پاکستان نے مسلمانوں کے اس گروپ کو موت کی سزا سنائی جس نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کو زندہ جلادیا تھا۔

اشوک سوین نے پاکستان اور بھارت میں اس قسم کے واقعات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ہی واقعے پر اگر بھارت میں نظر دوڑائی جائے تو یہاں ہندوؤں کے گروپ جس پر گائے کا گوشت لے جانے کے شبہ میں ایک مسلمان کو قتل کرنے کا الزام تھا، کو ایک وزیر نے اس حرکت پر ہار پہنایا۔

خیال رہے کہ گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کی جج نتاشہ نسیم سپرانے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کو زندہ جلانے کے کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

عدالت نے 6 مجرموں کو سزائے موت اور 7 کو عمر قیدایک کو پانچ سال اور 72 کو دو، دو سال قید کی سزا سنا دی، ایک ملزم کو عدالت نے بری کردیا ۔

جن مجرمان کو سزائیں سنائی گئی ہیں ان میں چھ مجرمان محمد حمیر، تیمور احمد، محمد ارشاد، علی حسنین، ابو طلحہ اور عبدالرحمٰن کو دو دو دفعہ سزائے موت اور دو دو لاکھ روپے معاوضہ مقتول پریانتھا کمارا کے ورثاء کو ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید