وزیراعظم شہباز شریف لاہور میں کڈنی اور لیور انسٹیٹیوٹ (کے ایل آئی) انتظامیہ پر دوران بریفنگ برہم ہوگئے۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں آپ کی بریفنگ سے مطمئن نہیں ہوں ،اسپتال میں سہولیات کا فقدان کیوں ہوا؟مریضوں سے پیسے کیوں لیے جارہے ہیں؟
انہوں نے کہاکہ اسپتال میں 20 آپریشن یونٹ تھے ،جن میں سے 14 بند کیوں پڑے ہیں؟پوچھتا ہوں غریب مریض علاج کےلیے 40 لاکھ روپےکیسے دے سکتا ہے؟
وزیراعظم نے مزید کہا کہ میں نے یہاں کا آخری دورہ مارچ 2018ء میں کیا تھا ،اُس وقت 9 کروڑ روپے کا فنڈ دیا ،پوچھتا ہوں اُس سے آلات آئے یا نہیں؟
اسپتال انتظامیہ وزیراعظم شہباز شریف کے سوال پر کوئی جواب نہ دے سکی،جس پر پرائم منسٹر نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ مجھے دو دن میں اس پر مکمل بریفنگ دی جائے۔
میڈیا سے گفتگو میں شہبا زشریف نے کہا کہ غریبوں کا علاج کرانا حکومت کی ذمے داری ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے قومی احتساب بیورو (نیب) کےعقوبت خانوں میں رکھا گیا، میں نے اس اسپتال سے کروڑوں روپے بچائے۔