وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ آئندہ 6ماہ میں تمام شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق ہوگی،ہر شخص کے شناختی کارڈ کے بجائے ڈھائی کروڑ خاندانوں کو ٹارگٹ کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں پریس بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ ہر شخص کے شناختی کارڈ کے بجائے ڈھائی کروڑ خاندانوں کو ٹارگٹ کیا جائے گا، جس کاجعلی شناختی کارڈ ہے اس کو دو مہینے کی مہلت دے رہے ہیں، جعلی شناختی کارڈ بنانے میں مدد دینے والوں کو بھی نشاندہی کے لیے دو مہینے دیے جا رہے ہیں،جس نے جعلی شناختی کارڈ جمع کرادیا اس کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی، اگرہماری تحقیقات سےجعلی شناختی کارڈز ملے ان کے خلاف کرمنل کیسزدرج کیےجائیں گے،جعلی شناختی کارڈاورپاسپورٹ کے حامل افراد کوسات سال قید کی سزا ملے گی، نادراکےملازمین نےدومہینوں میں جعلی شناختی کارڈمیں مدددینےکاخودسےنہیں بتایاتواس کو14سال قید کی سزاملے گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک کی عزت اورشہریت کوبیچنےوالوں کوجیل کی سلاخوں کےپیچھاجاناہوگا،ان تمام معاملات کی خود نگرانی کروں گا، کسی کو نہیں بخشا جائے گا، میری پریس کانفرنس کےبعددوست ملک کےسفیرنےکہاکہ دہشت گردی اورڈرون حملوں پرپاکستان کامؤقف واضح ہے،کسی بھی باعزت،باوقار،جمہوری ملک کےلیےناقابل برداشت ہےکہ اس کی شہریت بیچی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ سمز کی تصدیق کی بات کی تووزیراعظم سےشکایت کی گئی کہ ہم پاکستان سےباہرکام کریں گے،ساڑھے 9 کروڑ سمز کی تصدیق کی گئی جو نہیں کی جارہی تھی، وزیر داخلہ چوہدری نثار نے نادرا کے معاملات کی نگرانی کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز بھی پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹوریٹ آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کو نادرا کی طرح نوٹیفائی کررہے ہیں، ایک ہیلپ ڈیسک قائم کر رہے ہیں جس میں غیرملکیوں کی نشاندہی عوام کریں گے،اگر غیرملکی کی نشاندہی درست ہوئی تو عوام کو انعام بھی دیا جائے گا، نادرامیں ایک کمیٹی تشکیل دی جارہی ہےجو تصدیق کے مراحل کے تمام معاملات کودیکھے گی،نادراکی کمیٹی پارلیمانی کمیٹی کوکارروائی مکمل ہونے پر رپورٹ دے گی،ہیلپ لائن آئندہ چند دنوں میں عوام کےسامنے آجائے گی۔
چوہدری نثار نے بتایا کہ ان چار دنوں میں ایسی باتیں نکلی ہیں جوکسی کونہیں بتائیں،پاکستانی شناختی کارڈزسےمتعلق اوربھی بہت سےحقائق سامنے آئے ہیں،اگروہ حقائق بتادوں تو سب حیران وپریشان ہوجائیں گے، ولی محمدکو شناختی کارڈ کے اجراء سے بڑے انکشافات ہوئے ہیں،ریوڑیوں کی طرح شناختی کارڈز بانٹے گئے،ایسےلوگوں کےنام نکلےہیں کہ اگران کےنام بتادوں توملک کی بےتوقیری ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں ان لوگوں کےشناختی کارڈزکی تصدیق ہوگی جوپاکستان میں ہیں، بیرون ملک نادرا اور پاسپورٹ آفسز بیرون ملک پاکستانیوں کے شناختی کارڈز کی تصدیق کریں گے،اس معاملےپرنہ سیاست ہےاورنہ پارٹی،یہ ریاست اورپاکستان کی سلامتی کامسئلہ ہے،نہیں چاہتے کہ کسی پاکستانی کاشناختی کارڈاورپاسپورٹ بلاک ہو اوراسےتکلیف ہو، اگرکسی کوتکلیف ہوئی تواس کامداوا کریں گے۔
چوہدری نثار کہتے ہیں کہ خاندان کے سربراہان کو جو خط لکھ رہے ہیں ان کی فیملی ٹری انہیں بھیج رہے ہیں،عوام کوپتا ہی نہیں ہے کہ ان کی فیملی ٹری میں کسی اور کا نام بھی شامل کرلیا گیا ہے، 29ہزار پاسپورٹ کینسل اورلاکھوں بلاک کرچکے ہیں، میرےدورمیں کسی ایک کوپاکستان کی شہریت نہیں ملی، پاکستان کی شہریت دینےکاقانونی اورآئینی طریقہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دھکےدیکرنکالنےوالی بات مناسب نہیں ہے،یہ بات حکومت پاکستان کی پالیسی نہیں،اس وقت تک جتنےجعلی شناختی کارڈزنکلے ہیں وہ گذشتہ دورکے ہیں، اگراس پر کسی نےدانشوری دکھائی تو ریکارڈ سامنے لے آؤں گا، تفتان والا واقعہ پاکستان کے لیے ویک اپ کال ہے،شناختی کارڈزکی دوبارہ تصدیق کی بات کی گئی توکہاگیابہت خرچہ آئے گا، ہار خریدنے کے توپیسےہیں لیکن قومی مفادکے لیے نہیں۔