• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انہیں سازش کے ایک ایک کردارکا پتا ہے، چیف جسٹس بہترین آدمی ہیں، ان کی سربراہی میں کمیشن بنائیں۔

فرح گوگی کے بارے میں عمران خان کا کہنا تھا کہ فرح کا ایک قصور ہے، کہ وہ بشریٰ بی بی کے قریب ہے، فرح نےٹیکس نہیں دیا تو ایف بی آر میں کیس کردیں، نیب کا کیس کیسے بن گیا۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ نیب کا تماشا دیکھ رہا ہوں، نئی حکومت آتے ہی نیب نے فرح خان پر کیس کردیا، ایک مہینہ نہیں ہوا اور آتے ہی انتقامی کارروائی شروع کردی۔

اُن کا کہنا تھا کہ فرح کا ایک قصور ہے کہ وہ بشریٰ بی بی کے قریب ہے، فرح نے ٹیکس نہیں دیا تو ایف بی آر میں کیس کردیں، نیب کا کیس کیسے بن گیا۔

عمران خان نے کہا کہ وہ اینٹی امریکا نہیں، کسی ملک کے مخالف نہیں، امریکا اپنے فائدے کے لئے حکومتیں تبدیل کرتا ہے، ہمارے فائدے کیلئے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہیں سازش کے ایک ایک کریکٹر کا پتا ہے، چیف جسٹس بہترین آدمی ہیں، اُن کی سربراہی میں کمیشن بنائیں۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ ان کے پاس ثبوت ہیں کہ امریکی سفارتخانہ میں کون کون جاتا رہا۔

اُن کا کہنا تھا کہ حسین حقانی نواز شریف سے لندن میں مل رہا تھا، وہاں سازش ہورہی تھی، مان ہی نہیں سکتا تھا کہ یہ سازش کامیاب ہوجائے گی۔

اپنی اہلیہ کی قریبی دوست فرح گوگی سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر فرح نے ٹیکس نہیں دیا تو ایف بی آر میں کیس کر دیں، نیب کا کیس کیسے بن گیا؟

انہوں نے کہا کہ 14 سال میرا مذاق اڑتا رہا، کہتے تھے دیوانہ ہے، پاگل ہے، ہم آہستہ آہستہ غلامی کی طرف جاتے رہے، آزادی کا دھیان نہیں رکھیں گے تو یہ ہمیشہ نہیں رہے گی۔

سابق وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ آصف زرداری اور نواز شریف جب آتے ہیں تو ان کا مقصد پیسے بنانا ہوتا ہے، جب تک حکمراں عزت نہیں کراتے تو عوام کی کوئی عزت نہیں کرتا۔

اُن کا کہنا تھا کہ سفیر مراسلہ کوڈ میں بھیجتا ہے، اس لیے اسے پبلک نہیں کرسکتے، قومی سلامتی کونسل میں مراسلہ رکھا، اس میں کہا گیا مداخلت ہے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ منتخب وزیراعظم کو ایک سازش کے تحت فارغ کیا گیا، سارے اداروں کو دیکھنا چاہیے، اس سے ملک کو بہت بڑا دھچکا لگا ہے۔

انہوں نے کہا کہ منتخب حکومت کو سازش کے تحت گرایا گیا، اگر ایکشن نہیں لیا گیا تو جمہوریت کو نقصان ہوگا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ فیصلہ کن وقت ہے، ہمیں آزاد ملک رہنا ہے یا غلام بن کر رہنا ہے، بھٹو کا جوڈیشل قتل ہوا، جب سے تاثر ہے کہ ہمارے فیصلے امریکا کرتا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ مجھےسازش کے ایک ایک کریکٹر کا پتا ہے، بہتر ہے جوڈیشل کمیشن بنے، چیف جسٹس بہترین آدمی ہیں، ان کی سربراہی میں کمیشن بنائیں۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ امریکی سفارتخانہ میں کون جاتا رہا ہے، جو ہمیں چھوڑ کر گئے ان کے ساتھ یہ کیوں مل رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا کراؤڈ اسلام آباد میں دیکھیں گے، وہ انتظار کریں جب میں پبلک لاؤں گا، اسٹیپ ون ٹو تھری میرے پاس ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ جب تک زندہ ہوں ان کے خلاف لڑوں گا، مجھے کوئی فکر نہیں مجھ پر آرٹیکل 6 لگائیں، جان کی قربانی بھی دینی پڑی تو میں ان کے خلاف تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کہتے رہے نااہل ہے، سلیکٹڈ ہے، ہم نے ساڑھے 3 سال سنا، آئیں عوام فیصلہ کرے گی، الیکشن کرائیں، انہیں پتہ ہے الیکشن کرائے تو یہ پٹ جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا صرف ایک مطالبہ ہے انتخابات اور صحیح چیف الیکشن کمشنر کی نگرانی میں، اس الیکشن کمشنر سے بڑا جانبدار نہیں دیکھا، ملک کی سب سے بڑی پارٹی کو اس پر اعتماد نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد مارچ پر اپنے اگلے لائحہ عمل کا فیصلہ کروں گا، پلان اے اسلام آباد کا مارچ ہے، آگے کیا کرنا ہے اسٹریٹجی بنی ہوئی ہے۔

قومی خبریں سے مزید