• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی منحرف اراکین کیخلاف ریفرنس مسترد، تحریری فیصلہ جاری

الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے قومی اسمبلی کے منحرف اراکین کیخلاف ریفرنس مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، 14 صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف الیکشن کمشنرنے تحریر کیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقین کے دلائل کو سننے کے بعد ریفرنسز کو مسترد کیا، پٹیشنر آرٹیکل 63 اے سے متعلق الزامات کو ثابت کرنے میں مکمل ناکام رہا۔

الیکشن کمیشن نے تحریری فیصلے میں کہا کہ دستیاب مواد کی روشنی میں ریفرنسز کو مسترد کیا جاتا ہے۔

فیصلے کے مطابق درخواست گزار کی طرف سے شواہد نہیں دیے گئے، ثبوت فراہم کرنا درخواست گزار کی ذمہ داری تھی۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 63 اے کے مطابق ارکان اسمبلی کو شوکاز نوٹسز پارٹی سربراہ جاری کرتا ہے، لیکن ارکان کو شوکاز نوٹس پارٹی سیکریٹری جنرل اسد عمر نے جاری کیے۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ پارٹی سربراہ نے اسد عمر کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کے اختیارات تفویض نہیں کیے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ ارکان کے استعفے یا دوسری پارلیمانی پارٹی میں شمولیت کے ٹھوس شواہد نہیں دیے گئے، پی ٹی آئی نے صرف شوکاز نوٹسز اور چند اخبارات کے تراشے فراہم کئے۔

تحریری فیصلے کے مطابق ارکان کو بھجوائے گئے شوکاز نوٹسز مناسب طور پر نہیں دیے گئے، آخری لمحات میں شواہد فراہم کرنے کا کہا گیا، وقت کی کمی کی وجہ سے شواہد فراہمی کی درخواست مسترد کی گئی۔

تحریری فیصلے میں کیا گیا ہے کہ ممبران نے باضابطہ پارٹی چھوڑنے کا کہیں اعلان نہیں کیا، ارکان اسمبلی کی پارلیمنٹ میں ملاقاتوں یا اجلاسوں میں شرکت پر انحراف لاگو نہیں ہوتا۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ تین رکنی الیکشن کمیشن کو ریفرنسز سننے کا مکمل اختیار تھا۔

قومی خبریں سے مزید