پنجاب کے وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کی وزارتِ اعلیٰ کا الیکشن کالعدم قرار دینے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
مذکورہ درخواست پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سبطین خان سمیت 5 ارکان اسمبلی کی جانب سے دائر کی گٸی۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کے دن پی ٹی آئی اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے ارکان اسمبلی کو حمزہ شہباز کی ایما پر ایوان سے نکال دیا گیا تھا۔
درخواست میں کہا گیا کہ پولیس نے ہمارے ووٹرز کو حق رائے دہی استعمال کرنے سے زبردستی روکا۔
اس میں سوال اٹھایا گیا کہ قانون کے مطابق اسمبلی اجلاس میں پرائیویٹ شخص کے آنے پر پابندی ہے تو پھر پولیس کیسے داخل ہوئی؟
درخواست گزار نے بتایا کہ سیکریٹری اسمبلی نے پرائیویٹ لوگوں کا داخلہ روکا مگر ڈپٹی سیکریٹری نے 300 لوگوں کو بلایا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ ایم پی اے احمد سلیم نے ووٹ نہیں ڈالا مگر ان کا نام ووٹ ڈالنے والوں کی فہرست میں شامل ہے۔
درخواستگزار نے استدعا کی کہ حمزہ شہباز کا الیکشن غیر قانونی ہے، اسے کالعدم قرار دیا جائے۔