• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد ہائیکورٹ نے فالکنز کی درآمد اور برآمد پر پابندی عائد کردی

اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے فالکنز کی درآمد اور برآمد پر پابندی عائد کرتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی اور کہا کہ بتایا جائے آج تک کتنے جانوروں کی برآمد کی اجازت دی گئی؟ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ بظاہر جانوروں کی امپورٹ اور ایکسپورٹ خلاف قانون ہو رہی ہے۔ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے نایاب نسل کے جانوروں کی ایکسپورٹ کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ وزارت خارجہ پرندوں کی امپورٹ کی عارضی اجازت دیتی ہے اور پھر وہ ری ایکسپورٹ بھی ہوتے ہیں۔ بوڑھا فالکن امپورٹ کر کے وہ ہمارا ینگ فالکن ایکسپورٹ کر دیتے ہیں۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل سید محمد طیب شاہ نے کہا کہ یو اے ای کی درخواست پر ملک کے چیف ایگزیکٹو کی منظوری سے فالکن کا گفٹ دیا گیا تھا۔ تحفہ دینا تجارت کے زمرے میں نہیں آتا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ چیف ایگزیکٹو بھی کوئی غیر قانونی کام کیسے کر سکتا ہے؟ بظاہر جانوروں کی امپورٹ اور ایکسپورٹ خلاف قانون ہو رہی ہے۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی کے نمائندہ نے کہاکہ جب امپورٹ کی اجازت دیتے ہیں تو وہ جانور لا کر اس کی بریڈنگ کرتے ہیں جس کا ریکارڈ صوبوں کے پاس ہوتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نایاب نسل کے جانوروں کی ایک لسٹ دے دیں۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی کے نمائندہ نے کہاکہ جانوروں کی غیر قانونی سمگلنگ بھی ہوتی ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ کیا زرافہ سمگل ہوسکتا ہے؟ پشاور کے چڑیا گھر میں کتنے جانوروں یا زرافوں کی اموات ہوئیں؟ بعد ازاں عدالت نے مذکورہ احکامات جاری کرتے ہوئے مزید سماعت پیر 23 مئی تک ملتوی کر دی۔
اسلام آباد سے مزید