• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت مدت پوری کریگی، عمران خان کا کوئی غیرآئینی مطالبہ قبول نہیں، معیشت کی بحالی کیلئے مشکل فیصلے کرینگے، حکومتی اتحاد

لاہور(نمائندہ جنگ، ایجنسیاں، جنگ نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) او ر اتحادیوں کی مخلوط حکومت نے اپنی آئینی مدت پوری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت کا کہنا ہے کہ عمران خان کا کوئی غیر آئینی مطالبہ قبول نہیں، اسمبلی تحلیل ہوگی نہ قبل از وقت انتخابات ہونگے، معیشت کی بحالی کیلئے مشکل فیصلے کرینگے.

 تحریک انصاف کی جانب سے لانگ مارچ کے اعلان، فوری طور پر اسمبلی تحلیل اورنئے انتخابات کے مطالبے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف، سابق صدر آصف زرداری اور جے یو آئی (ف) کے مولانا فضل الرحمٰن میں مشاورت ہوئی، اتحادیوں نے حکومت مخالف محاذ آرائی سے قانون کے مطابق نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے/

 دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں نواز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی،ن لیگ کے قائد نے انتخابی اصلاحات کا بل جلد پاس کرانے اور اتحادیوں کو فیصلوں میں ساتھ رکھنے کی ہدایت کی.

 نوازشریف نے کہا کہ اگر IMFسے پیکیج نہیں ملتا تو بڑے فیصلے کر لیے جائیں، پچھلی حکومت کا ملبہ اپنے سر کیوںلیں، اس موقع پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے اجلاس کے شرکاء کو پنجاب میں نمبر گیم سے متعلق آگاہ کیا۔

 علاوہ ازیں نوازشریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویئر پر ایک بیان میں کہا ہے کہ عوام کو ان فتنہ پرور شرپسند جتھوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا جو پہلے ہی ان پر غربت، مہنگائی اور بیروزگاری کے پہاڑ گرا چکے ہیں۔

 ایسے تخریب کاروں کا قلع قمع کیے بغیر پاکستان اپنی حقیقی منزل نہیں پاسکتا۔ ہمیں بحیثیت قوم ان شرپسندوں کا راستہ روکنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق موجودہ حکومت نے انپی مدت پوری کرنے کا فیصلہ کیا ہے،مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں نے فوری انتخابات کا دبائو مسترد کردیا اور کہا ہے کہ گڈگورننس کیلئے سخت معاشی اقدامات کئے جائینگے۔

وزیر اعظم کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا اہم اجلاس کل ہوگا، جس میں معیشت کے حوالہ سے قرارداد منظورکی جائیگی جبکہ فوری الیکشن نہ کرانے سے متعلق لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا۔

قبل ازیں ازیں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی کے دھرنے سے جمہوری انداز میں نمٹا جائیگا، دھرنے کیلئے سرینگرر ہائی وےے کی بجائے کسی اور جگہ کی پیشکش کی گئی ہے،قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائیگا۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت مسلم لیگ (ن) کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا جو تقریباً ڈھائی گھنٹے جاری رہا، جس میں ملکی سیاسی صورتحال، پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ ،آئی ایم ایف سے مذاکرات ،قبل از وقت انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال اورآئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے گفتگوکی گئی۔

ماڈل ٹائون میں منعقدہ اجلاس میںمسلم لیگ (ن) کی نائب صد رمریم نواز، وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز ،احسن اقبال، رانا ثنا اللہ، خرم دستگیر، سردار اویس لغاری سمیت دیگر شریک ہوئے۔ جبکہ پارٹی قائد محمد نواز شریف بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے ۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں نواز شریف نے لانگ مارچ پر حکومتی پلان مرتب کرکے اسے اتحادی جماعتوں سے شیئر کرنے کی ہدایت کی ہے۔

نواز شریف نے کہا ہے کہ کہا کہ اگر آئی ایم ایف عوامی ریلیف پیکیج نہیں ملتا تو بڑے فیصلے کر لیے جائیں، لانگ مارچ پر اتحادیوں کو مکمل اعتماد میں لیا جائے، ہر فیصلے میں سابق صدر آصف زرداری کو ساتھ رکھا جائے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سیاسی، معاشی اور آئینی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ اجلاس میں تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اجلاس میں آئی ایم ایف سے مذاکرات کو متاثر کرنے والی قوتوں کیخلاف پلان پر مشاورت کی گئی۔ نوازشریف نے شہباز شریف کو ہدایت کی کہ وفاقی بجٹ کی بھرپور تیاری کی جائے اور عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کی جائے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) اپنا تیارکردہ ایجنڈا جلد اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں شیئرکریگی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو امن وامان کی صورتحال کو ہر صورت برقرار رکھنےکی ہدایت بھی کی۔

 اطلاعات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا اہم اجلاس 25 مئی کو ہوگا جس میں فوری طور پر الیکشن نہ کرانے سے متعلق آئندہ کے مکمل لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری بھی بدھ 25 مئی کو سوئزرلینڈ سے واپس آجائیں گے اور امکان ہے کہ اجلاس میں شریک ہونگے۔ذرائع کے مطابق 25 مئی کے اجلاس میں معیشت کیلئے سخت اور ضروری فیصلے کیے جائینگے، کابینہ کے کل ہونے والے اجلاس میں بھی معیشت کے حوالے سے بھی قرارداد منظورکی جائیگی۔

اہم خبریں سے مزید