• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انٹرسٹ ریٹ میں اضافے سے کاروباری برادری پریشان

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ روپے اور ڈالر کی قدر میں عدم استحکام، سیاسی اور اقتصادی ماحول میں غیر یقینی صورتحال اورپالیسی ریٹ میں اضافہ ایس ایم ایزکو مکمل طور پر کچل دے گا، ایک بیان میں انہوں نے اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) کی جانب سے انٹرسٹ ریٹ میں کاروبار مخالف اور معاشی ترقی کے مخالف 150 بیسس پوائنٹ اضافے پر اپنی گہری مایوسی اور تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ تاجر، صنعتی اورکاروباری برادری اس فیصلے سے پریشانی کا شکار ہے اور ساتھ ہی ساتھ معاشی سرگرمیوں، پاکستان میں کاروبار کو منافع بخش رکھنے کے چیلنج اور ایکسپورٹ پر اس کے ناگزیر منفی اثرات کے بارے میں شدید تشویش کا شکار ہےکیونکہ کاروباری سر گرمیوں میں حکومتی تعاون، مراعات اور سہولیات بھی نا پید ہیں۔عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ مانیٹری پالیسی اور حکومت کی بجٹ پالیسی ایک دوسرے کے خلاف ہیں جس کے نتیجے میں معیشت بری طرح متاثر ہوگی بشمول کاروباری حالات، صنعتی پیداوار، نجی شعبے کی سرمایہ کاری، برآمدات، روزگار،ریونیو اور اقتصادی ترقی۔عرفان اقبال شیخ نے اس بات پر زور دیا کہ اگر پاکستان میں پالیسی ریٹ اورایکسپورٹ ری فنانسنگ کی شرح میں بڑی کمی نہ کی گئی تو ہم علاقائی ممالک کے ساتھ بھی مقابلہ نہیں کر پائیں گے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ رسمی اور بینکنگ چینلز کو کاروباروں کی فنانسنگ کی ضروریات کے لیے ان کی رسائی سے دور کرنے سے غیر رسمی معیشت کو فروغ ملے گا اور یہ FATF کے تناظر میں بھی اچھا نہیں ہوگا۔ عرفان اقبال شیخ نے وضاحت کی کہ مہنگائی کی موجودہ لہر کا اسٹیٹ بینک کی پالیسی ریٹ سے کوئی تعلق نہیں بنتا۔