شیخوپورہ(نمائندہ جنگ )ضلع کچہری میں واقع محکمہ مال کے اراضی ریکارڈ سنٹر میں متعدد وکلاء اور سنٹر کے عملے کے درمیان تصادم ہوگیا جہاں پر ہوروں مکوں کا آزادنہ استعمال کیا گیا اور اراضی سنٹر کے دو اہلکاروں آپریٹر عرفان اور نائب قاصد عمران کو تلخ گوئی کرنے پر وکلاء نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اس دوران سنٹر کے انچارج خالد محمود کو بھی پکڑ کر شدید زدوکوب کیا گیاجس کے بعد احتجاجاً اراضی ریکارڈ سنٹر کے عملہ نے ہڑتال کردی اس واقعہ کی اطلاع پا کر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر راؤ اعجاز ریاض خان چوہان اور پولیس کی بھاری نفری اراضی سنٹر پہنچ گئی۔اراضی سنٹر کے عملے نے الزام لگایا ہے کہ ایک وکیل فرد لینے آیا تھا جسے باری پر فرد اراضی دینے کیلئے کہا گیا تو وہ مشتعل ہوگیا جس کے تھوڑی دیر بعد 15وکلاء سابق جنرل سیکرٹری بار ایسوسی ایشن کی قیادت میں وہاں آئے اور ہمارے عملہ پر تشدد کیا اور دفتر میں توڑ پھوڑ بھی کی جس سے ایک دروازہ بھی ٹوٹ گیا، سابق سیکرٹری بار ایسوسی ایشن رانا زاہد محمود خان نے میڈیا کو کہا ہے کہ اراضی سنٹر میں پٹوار خانوں سے زیادہ رشوت وصول کی جارہی ہے۔، ہر فرد ملکیت دینے کیلئے ہزار روپیہ لیا جاتا ہے نوجوان ایڈووکیٹ محمد اسامہ سے ایک ہزار روپے مانگے گئے تو وہ مشتعل ہوگئے اور انہوں نے اسکی اطلاع بار ایسوسی ایشن کی اینٹی کرپشن کمیٹی کو دی ۔ اراضی ریکارڈ سنٹروں میں کرپشن کے خاتمہ تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔