• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شمالی کوریا سے آنے والی ہواؤں میں کورونا وائرس ہے، چین

فائل فوٹو: چین اور شمالی کوریا کو ملانے والا پُل
فائل فوٹو: چین اور شمالی کوریا کو ملانے والا پُل

شمالی کوریا کی سرحد کے قریب واقع چینی شہر کے حکام نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ پڑوسی ملک سے چلنے والی ہوا کے ذریعے چین میں کورونا وائرس پھیل رہا ہے۔

رواں برس اپریل سے ڈین ڈونگ نامی شہر میں لاک ڈاؤن نافذ ہے، شہر کی آبادی 21 لاکھ سے زائد ہے۔

سینٹر فار ڈِزیز کنٹرول کے مطابق جن افراد میں پچھلے ہفتے کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی وہ چار روز سے اپنے گھروں سے باہر ہی نہیں نکلے تھے۔

شہری انتظامیہ کے حکام نے کہا کہ وہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ ہفتوں سے گھر میں مقید افراد کو کورونا وائرس کیسے ہوسکتا ہے؟

سرکاری نوٹس میں شہریوں کو کہا گیا کہ وہ دن کے وقت گھروں کی کھڑکیاں بند رکھیں کیونکہ شمالی کوریا سے آنے والی ہواؤں سے کورونا وائرس ہو رہا ہے۔

غیر ملکی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریسرچ کے مطابق ہوا کے ذریعے وائرس اتنی دور تک نہیں پہنچ سکتا، چینی شہریوں نے سوشل میڈیا پر حکومتی فیصلے کا مضحکہ اڑایا ہے۔

دوسری طرف شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق کورونا وائرس کی صورتحال بدتر ہوچکی ہے، اپریل سے اب تک 40 لاکھ نئے کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ شمالی کوریا اور چین کی ملحقہ سرحد 1300 کلومیٹر طویل ہے جو کچھ علاقوں میں دریائے یالو کی وجہ سے علیحدہ ہوجاتی ہے۔

ڈین ڈونگ شہر دونوں ممالک میں تجارت کا بنیادی مرکز ہے، کورونا وبا سے قبل شمالی کوریا کی 70 فیصد غیر ملکی تجارت چین کے اسی شہر سے ہوتی تھی۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید