پاکستان نے سیریز کے تیسرے اور آخری ون ڈے میچ میں ویسٹ انڈیز کو باآسانی 53 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-3 سے کلین سوئپ کرلیا۔
مہمان ٹیم 270 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 216 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے سیریز کے آخری میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
موسم کی خرابی کے باعث میچ رک جانے کی وجہ سے اسے 48 اوور فی اننگز تک محدود کردیا۔
قومی ٹیم نے مقررہ 48 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 269 رنز بنائے جہاں شاداب خان 86 رنز کی کیریئر کی بہترین اننگ کھیل کر نمایاں رہے تھے۔
اس میچ میں کپتان بابر اعظم کا بلہ خاموش رہا، وہ صرف ایک رن بنا کر آؤٹ ہوگئے تھے۔
ویسٹ انڈین بولر نے نپی تلی بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی بیٹرز کو مشکل میں گھیرے رکھا۔
اوپنرز فخر زمان اور امام الحق نے ٹیم کے لیے اچھا آغاز فراہم کیا، دونوں نے پہلی وکٹ پر 85 رنز جوڑے جہاں فخر 35 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔
نئے آنے والے بلے باز کپتان بابر اعظم تھے جو صرف ایک رن کے مہمان ثابت ہوئے تھے، جبکہ ان کے بعد محمد رضوان اور محمد حارث بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے۔
قومی ٹیم 117 رنز پر ہی پانچ اہم وکٹوں سے محروم ہوچکی تھی تو ایسے میں پہلے خوش دل شاہ نے 34 رنز کے ساتھ اور پھر ٹیل اینڈرز نے شاداب خان کا ساتھ دیا۔
شاداب نے 78 گیندوں پر 86 رنز کی یادگار اننگز کھیلی جس میں 4 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے۔
ویسٹ انڈین کپتان نکولس پوران نے 10 اوورز میں 48 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ کیمو پال 2 وکٹوں کے ساتھ نمایاں رہے۔
ہدف کے تعاقب کے میدان میں اترنے والے ویسٹ انڈیز کے بیٹرز کو پاکستانی بولرز نے ابتدا سے دباؤ میں لیے رکھا اور وقفے وقفے کے ساتھ وکٹیں لیتے رہے۔
ویسٹ انڈیز کی آدھی ٹیم 100 کے ہندسے تک پہنچنے سے قبل ہی پویلین لوٹ چکی تھی، ایسے میں عقیل حسین نے 2 چوکوں اور 6 چھکوں کی مدد سے برق رفتار 60 رنز بنا کر ٹیم کو ہدف تک لے جانے کی کوشش کی جو ٹیم کو جیت دلانے کے لیے ناکافی ثابت ہوئی۔
مہمان ٹیم کی جانب سے کیسی کارٹی 33 رنز کے ساتھ دوسرے نمایاں بلے باز رہے جبکہ کیمو پال اور شائے ہوپ نے 21، 21 رنز کی اننگز کھیلی۔
بیٹنگ کے بعد بولنگ کے شعبے میں بھی شاداب خان کامیاب کھلاڑی رہے، انہوں نے 9 اوورز میں 62 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
محمد نواز اور حسن علی نے دو دو جبکہ محمد وسیم جونیئر اور اپنا ڈیبیو کرنے والے شاہنواز دہانی نے ایک وکٹ لی۔
شاداب خان کو آل راؤنڈ پرفارمنس پر میچ کا بہترین کھلاڑی جبکہ امام الحق کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا۔
دہانی کا ون ڈے ڈیبیو
شاہنواز دھانی ویسٹ انڈیز کے خلاف ڈیبیو کر رہے ہیں، انہوں نے ون ڈے ڈیبیو کیپ شاہین شاہ آفریدی سے وصول کی۔
قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ آج دو تبدیلیاں کی گئی ہیں، فاسٹ بولر شاہنواز دھانی اور حسن علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
بابر اعظم نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کو آرام دیا گیا ہے۔
خواہش ہے تینوں فارمیٹ میں پاکستان کی نمائندگی کروں، شاہنواز دھانی
فاسٹ بولر شاہنواز دھانی نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کے بعد ون ڈے کا ڈیبیو ہورہا ہے جس پر بہت خوش ہوں، خواہش ہے تینوں فارمیٹ میں پاکستان کی نمائندگی کروں۔
انہوں نے کہا کہ کوشش کروں گا کہ اچھی پرفارمنس دوں، کبھی سوچا نہیں تھا چھوٹے سے شہر سے نکل کر پاکستان کے لیے کھیلوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں سے کہوں گا کہ محنت کریں کبھی مایوس نہ ہوں۔