ذہنی دباؤ کے شکار افراد درست خوراک کے انتخاب سے ڈپریشن یا اعصابی کمزوری سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔
حالیہ تحقیق کے نتائج کے مطابق روز مرہ کی غذا میں تازہ پھل اور سبزیوں کے استعمال اور کیفین، چینی، دودھ سے بنی اشیاء اور گلوٹن سے پرہیز کے نتیجے میں ذہنی دباؤ کم کیا جاسکتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق درج ذیل چند غذائیت سے بھرپور اجزاء کو اپنی خوراک میں شامل کر کے ذہنی دباؤ کو کم کیا جاسکتا ہے۔
ایسے افراد جو ذہنی دباؤ کا شکار رہتے ہیں انہیں روز مرہ کی زندگی میں ہرے رنگ کی سبزیوں کے استعمال کو بڑھانا چاہیے، ان سبزیوں سے جسم میں قوت مدافعت بھی بڑھتی ہے، ہرے پتے والی سبزیوں میں پالک، پودینہ، دھنیہ، سلاد وغیرہ شامل ہے۔
اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کے حصول کے لیے اخروٹ ایک بہترین ذریعہ ہے، متعدد تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈ دماغ کو متحرک رکھنے میں معاون اور ڈپریشن کی علامات کو کم کرتا ہے۔
ایواکاڈو صحت مند چکنائی سے بھرپور ہوتا ہے جو دماغ کو روز مرہ کے کام انجام دینے میں ضروری سمجھا جاتا ہے، ایواکاڈو میں تین چوتھائی کیلوریز ہوتی ہیں جو بیشتر اولیک ایسڈ کی شکل میں ہوتی ہے۔
ایک اوسط ایواکاڈو میں 4 گرام پروٹین بھی ہوتا ہے، جو دوسرے پھلوں سے زیادہ ہے۔
اس کے علاوہ ایواکاڈو وٹامن کے، B9 ، B6، B5 ، B12، وٹامن C اور وٹامن E12 سے بھی بھرپور ہوتا ہے جبکہ اس میں مٹھاس انتہائی کم ہوتی ہے جس کے باعث ذہن بہتر کام کرتا ہے۔
بلو بیریز، رس بیریز، اسٹرا بیریز اور بلیک بیریز بہترین اینٹی آکسیڈنٹ ہیں جن کا ناشتے میں استعمال انتہائی مفید ہے۔
جرنل آف نیوٹریشنل اینڈ انوائرمینٹل میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ذہنی دباؤ کے شکار مریضوں کا دو سال تک اینٹی آکسیڈنٹس یا پلیسبوس (placebos) کے ساتھ علاج کیا گیا۔
دو سال کے بعد یہ نتیجہ سامنے آیا کہ جن لوگوں کا اینٹی آکسیڈنٹس سے علاج کیا گیا تھا ان میں ڈپریشن کا اسکور نمایاں طور پر کم تھا۔
مشروم خون میں شامل شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ مشروم پروبائیوٹک کی مانند صحت مند آنتوں کے بیکٹیریا کو فروغ دیتے ہیں، ہماری آنتوں میں موجود اعصابی خلیے ہمارے جسم کے سیروٹونن کا 80 سے 90 فیصد حصہ تیار کرتے ہیں جو ہمارے دماغی صحت کے لیے بہترین ہے۔
جی ہاں، ڈاکٹر فوہرمین کے مطابق پیاز اور تمام ایلیم سبزیاں جیسے لہسن، سبز پیاز وغیرہ کا استعمال جہاں کینسر جیسے موذی مریض کے خلاف لڑنے میں مدد فراہم کرتا ہے وہیں یہ ذہنی دباؤ کے شکار افراد کے لیے بھی مفید ہے۔
ٹماٹر میں موجود فولک ایسڈ اور الفا لیپکو ایسڈ (alpha-lipoic acid) ڈیریشن سے لڑنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق ڈپریشن کے مریضوں کو روزانہ درمیانے سائز کے چار سے چھ ٹماٹر کا استعمال لازمی کرنا چاہیے۔
’روزانہ ایک سیب کا استعمال، ڈاکٹر کو دور رکھتا ہے‘ اس کہاوت سے ہم سب واقف ہیں۔
اگر دیگر تمام چیزوں کے ساتھ سیب کے استعمال کو بھی معمول بنالیا جائے تو یہ ڈپریشن کو بھی دور رکھ سکتا ہے۔
سیب میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہے جو خلیات کو پہچنے والے نقصانات سے مقابلہ کرنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔