• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومتی معاملات شہباز شریف اور چوہدری نثار‘ اسحٰق ڈار کی مدد سے چلارہے ہیں

اسلام آباد(طارق بٹ)حکومتی جماعت پاکستان مسلم لیگ(ن)کے دو اہم ارکان، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان،وزیر خزانہ سینیٹر اسحٰق ڈار کے تعاون سےوزیر اعظم کے دل کی سرجری کے سبب  حکومتی معاملات چلارہے ہیں۔سنگین مسائل کے حوالے سے ،مسلم لیگ(ن) کی صفوں میں اتحاد نظر آرہا ہے‘ اہم قائدین میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔باوثوق ذرائع نے جنگ کو بتایا ہے کہ شہباز شریف اور چوہدری نثار خاص طور پردفاعی معاملات میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں اور جب ضرورت ہوتی ہے اعلیٰ عسکری قیادت سے رابطے قائم رکھتے ہیں۔وزیر اعلیٰ کی لندن روانگی سے ایک روز قبل چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے ملاقات معمول کے رابطے کا حصہ تھی۔اسیّ کی دہائی میں بھی شہباز شریف اور چوہدری نثار کے درمیان بہترین ہم آہنگی پائی جاتی تھی۔سنگین مسائل کے حوالے سے دونوں کے خیالات میں ہم آہنگی پائی جاتی تھی۔ان دونوں کے ساتھ اسحٰق ڈار کو بھی اہم سیاسی اور حکومتی  معاملا ت میںوسیع تجربہ ہے۔آئندہ دنوں میں ان کی آرمی چیف اور دیگر اہم قائدین سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔یہ واضح ہے کہ شہباز شریف، وزیر اعظم کوجنرل راحیل شریف  سے ہونے والی ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔اسحٰق ڈار، وزیر اعظم کی بیماری کے سبب غیر رسمی طور پر تمام معاملات کے انچارج ہونے کے ساتھ معاشی اور اقتصادی معاملات کے علاوہ دیگر مسائل کو  روزمرہ کی بنیاد پر دیکھ رہے ہیں۔تاہم، وہ  شہباز شریف اور چوہدری نثار کے ہر اقدام کی اجازت وزیر اعظم سے لیتے ہیں۔کچھ سیاسی عناصر کی جانب سےباقاعدہ مہم کے ذریعے یہ تصویر کشی کی جارہی ہے کہ حالات کشیدہ ہیں، تاہم ریاستی اور حکومتی معاملات حسب معمول چلائے جارہے ہیں۔کابینہ میں کسی قسم کی کشیدگی یا تنائو دکھائی نہیں دے رہا۔اسی طرح،  حکومتی جماعت میں بھی کوئی نا اتفاقی نہیں پائی جاتی، نہ ہی ان کے قانونی ماہرین اور قائدین نے موجودہ صورتحال میں کسی خصوصی اقدام کی بات کی ہے۔تاہم مسلم لیگ (ن) میں  گروپنگ کے حوالے سے چہ میگوئیاں ضرور جاری ہیں ۔نواز شریف کی غیر موجودگی میں، وزیر داخلہ نے21 مئی کو ہونے والے ڈرون حملے  میں طالبان چیف، ملا اختر منصور، نوشکی ، بلوچستان  میں مارے جانے پر پاکستان کے موقف کی وضاحت کی تھی۔ اسی طرح انہوں نے قومی شناختی کارڈ کی دوبارہ تصدیق  کے حوالے سے پالیسی بھی متعارف کروائی۔اسی طرح، اسحٰق ڈار نے تمام متعلقہ وزارتوں اور محکموںکی مشا ور ت اور وزیر اعظم کے مشورے سے وفاقی بجٹ تیار کیا۔ا نہو ں نے ایک سے زائد بار عسکری قیادت سے ملاقات کرکے مسلح افواج کے بجٹ کا فیصلہ کیا۔اس کے علاوہ وزیر خزانہ ہی حکومت کی طرف سے آف شور کمپنیوں کی تحقیقات پر بنائے جانے والے جوڈیشل کمیشن کے متعلق شرائط کار(ٹی او آرز) کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں۔قومی اسمبلی سے وفاقی بجٹ کی متوقع منظوری کے علاوہ، اسحٰق ڈار کی مکمل توجہ شرائط کار کے حوالے سے بنائی جانے والی کمیٹی پر ہوگی، جہاں حزب اختلاف کی جماعتیں اپنی شرائط کے حوالے سے بضد ہیں، شرائط کار کو حتمی شکل دینا  ان کے لیے کسی چیلنج سے کم نہیں ہوگا، خصوصاً اس وقت جب آخری ملاقات میں ڈیڈ لاک سامنے آگیا ہے۔
تازہ ترین