الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت الیکشن کمیشن آف پاکستان میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔
الیکشن کمیشن میں درخواست گزار اکبر ایس بابر اور فنانشل ایکسپرٹ جبکہ پی ٹی آئی کی طرف سے شاہ خاور ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
الیکشن کمیشن میں درخواست گزار اکبر ایس بابر کے فنانشل ایکسپرٹ ارسلان وردک نے دلائل دیے۔
فنانشل ایکسپرٹ ارسلان وردک نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ پی ٹی آئی فنڈز میں آڈٹ کے اصول اور معیار کو نظر انداز کیا گیا، ڈونرز تھرڈ پارٹی نہیں پی ٹی آئی کی قیادت کی اپنی بنائی ہوئی کمپنیاں ہیں۔
اس کے ساتھ ہی درخواست گزار اکبر ایس بابر کے فنانشل ایکسپرٹ کی بریفنگ مکمل ہو گئی۔
درخواست گزار اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کو بریفنگ میں کہا کہ پہلی بار کوئی سیاسی جماعت الیکشن کمیشن میں فنڈنگ کی تفصیلات دے رہی ہے، ہر سیاسی جماعت کو الیکشن کمیشن کے سامنے جوابدہ ہونا چاہیے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان خواجہ نے کہا کہ دونوں طرف کی سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پاکستان تحریکِ انصاف کا کیس فائنل ہوا ہے، چاہتے ہیں کہ دوسری سیاسی جماعتوں کے کیسز کا بھی اختتام ہو، ہمارا مقصد ووٹر کا اعتماد بحال اور ملک کو جمہوری طور پر مضبوط کرنا ہے۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا، تاہم یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ محفوظ کیا گیا فیصلہ کب سنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ یہ کیس 2014ء میں شروع ہوا تھا جس کا آج فیصلہ محفوظ کیا گیا ہے۔