• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

12 سالہ نازک لڑکا، جسے چُھونے سے اس کی ہڈیاں ٹوٹ جاتی ہیں

تصویر: غیر ملکی میڈیا
تصویر: غیر ملکی میڈیا

پڑوسی ملک بھارت میں ایک 12 سالہ لڑکا ہڈیوں کے مرض میں مبتلا ہوگیا اور اس مرض میں اتنی زیادہ شدّت آگئی ہے کہ اُسے ہلکا سا بھی چُھونے سے اُس کی ہڈیاں ٹوٹ جاتی ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش میں روہت نامی لڑکا ہڈیوں آسٹیوپوروسس کا شکار ہے۔

روہت کی حالت اتنی سنگین ہے کہ وہ اسکول جانے یا دوسرے بچوں کے ساتھ کھیلنے سے قاصر ہے، وہ اپنی بہن اور ماں پر انحصار کرتا ہے۔

تصویر: غیر ملکی میڈیا
تصویر: غیر ملکی میڈیا

رپورٹ کے مطابق روہت کی ماں اس کی ایک جگہ سے دوسری جگہ نقل و حرکت میں مدد کرتی ہے جبکہ بہن اُس کی پڑھائی میں مدد کرتی ہے۔

اپنی حالت کی وجہ سے روہت کی 100 سے زیادہ ہڈیاں ٹوٹ چکی ہیں، لڑکے کو ‘شیشے کی طرح نازک‘ قرار دیا جارہا ہے اور اس بیماری نے روہت کی جسمانی نشونما کو بھی کافی حد تک روک دیا ہے۔

تصویر: غیر ملکی میڈیا
تصویر: غیر ملکی میڈیا

روہت کا قد صرف 1 فٹ اور 4 انچ لمبا ہے جبکہ اس کا وزن تقریباً 32 پاؤنڈز ہے۔

اپنی نازک حالت سے قطع نظر روہت کا کہنا ہے کہ وہ گلوکار بننے کے اپنے خواب کو پورا کرنا چاہتا ہے۔

آسٹیوپوروسس کیا ہے؟

آسٹیوپوروسس ایک ایسی بیماری ہے جس میں ہڈیاں دوبارہ بننے سے زیادہ تیزی سے ٹوٹتی ہیں، جو انہیں اتنی نازک بنا دیتی ہیں کہ اس میں مبتلا مریض کی ہڈیاں معمولی گِرنے سے بھی ٹوٹ سکتی ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق، آسٹیوپوروسس کی بعض دیگر وجوہات میں بڑھتی عمر، خاندان میں پہلے سے اس بیماری کا موجود ہونا، جسمانی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے کی عادت، بہت زیادہ کیفین کا استعمال، کیلشیم کی کمی، تھائی رائیڈ ہارمونز کا مسئلہ اور اسٹیرائڈز (سکون آور دواؤں) کا استعمال وغیرہ شامل ہیں۔ 

اکثر ماہرین اسے ایک ’خاموش بیماری‘ کا نام بھی دیتے ہیں کیونکہ اس میں ہڈیوں کی فرسودگی کا عمل کسی تکلیف کے محسوس ہوئے بغیر سُست روی سے جاری رہتا ہے۔

آسٹیوپوروسس لاعلاج سمجھا جاتا ہے۔ تاہم، ماہرین کے مطابق، لوگ کیلشیم کے مناسب سپلیمنٹس لے کر ہڈیوں کی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کے خطرات سے بچ سکتے ہیں، جو ہڈیوں کی نشوونما میں معاون ہے۔

خاص رپورٹ سے مزید