• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس کی اندرونی کہانی

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) سے مذاکرات کے یک نکاتی ایجنڈے پر بریفنگ دی گئی، عسکری حکام نے مذاکرات سے متعلق اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی میں ٹی ٹی پی سے جاری مذاکرات کے تمام نکات پر تفصیلی بات چیت ہوئی، ڈی جی آئی ایس آئی نے کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات پر کمیٹی کو بریفنگ دی۔

کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے بھی کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کی تفصیلات بتائیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کو کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ ہونے والے ماضی کے معاہدوں کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں شرکاء نے اتفاق کیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کن شرائط پر ہونے چاہیے؟ اس کا مینڈیٹ پارلیمنٹ کو دیا جائے۔ شرکاء نے رائے دی کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی فاٹا انضمام کے خاتمے کی شرط ریڈ لائن ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عسکری قیادت نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ فاٹا انضمام کے خاتمے پر بات نہیں ہوسکتی، کالعدم ٹی ٹی پی کو آگاہ کردیا، اس کے ساتھ مذاکرات میں دیگر نکات پر بات چیت جاری رہے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دیگر نکات میں کالعدم ٹی ٹی پی کے نقصانات کے معاوضے سمیت، ساتھیوں کی رہائی شامل ہے، ٹی ٹی پی سے ان امور پر بات چیت جاری رہے گی۔

 کمیٹی کو دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے ابھی سیز فائر ہے، معاہدے پر پہنچنے کے لیے پُرعزم ہیں، امید ہے جلد کسی حتمی نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔

قومی خبریں سے مزید