امریکی ریاست اوریگون کے شہر پورٹ لینڈ میں چھتوں سے چھتوں کو ڈھکنا معمول بن گیا ہے۔ برساتی اور سیلابی پانی کے انتظام کے لیے اس شہر کو ایک رہنما سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس میں سبز بنیادی ڈھانچہ، سڑک کنارے درخت، سبز چھتیں اور چھوٹے رہائشی مکانات کے لیے چھوٹ شامل ہے۔
سبز چھتیں، جنہیں چھت والے باغات یا ماحولیاتی چھتیں بھی کہا جاتا ہے، عام طور پر چھت کے اوپر مٹی سے اُگنے والی پودوں کی تہہ ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ اسٹرکچرل سپورٹ، واٹر پروفنگ اور انسولیشن کے لیے مواد بھی ہوتا ہے۔ ریڈ کالج کی جانب سے یونیورسٹی آف الینوائے اور پورٹ لینڈ اسٹیٹ یونیورسٹی کے اشتراک سے کیے گئے مطالعہ سے پتہ چلا ہے کہ سبز چھتوں کے فوائد اور پورٹ لینڈ کے رہائشیوں کی جانب سے شہر میں سبز چھتوں کی ترویج کے لیے رقم خرچ کرنے کے عزم کی وجہ سے شہر میں سبز چھتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
مطالعہ کی شریک مصنف اور الینوائے یونیورسٹی میں زرعی اور صارف اقتصادیات کی پروفیسر ایمی اینڈو کا کہنا ہے، ’’دنیا بھر کے ممالک برساتی اور سیلابی پانی کے بہاؤ کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اہم عوامی وسائل سے سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ سبز چھتیں اس حل کا حصہ ہیں کیونکہ وہ بارش کے کچھ پانی کو جمع کرلیتی ہیں، بصورت دیگر یہ پانی سیوریج سسٹم میں چلا جاتا ہے۔ اچھی عوامی پالیسیوں کو نافذ کرنے کے لیے سبز چھتوں میں سرمایہ کاری کے فوائد کو جاننا ضروری ہے‘‘۔
لینڈ اسکیپ اینڈ اربن پلاننگ میں شائع ہونے والا تحقیقی مطالعہ یہ بتاتا ہے کہ لوگ شہر میں گرمی کے اثرات میں کمی، گٹروں کے بہاؤ کے واقعات میں کمی (CSOs) اور تتلیوں اور شہد کی مکھیوں وغیرہ (پولینیٹرز) کی تعداد میں اضافے کے لیے کتنی رقم ادا کرنے کو تیار ہوں گے۔ جیسا کہ کئی شہروں میں ہوتا ہے، پورٹ لینڈ میں بارش کے منفی واقعات تیزی سے پرانے سیوریج سسٹم کو زیر کر سکتے ہیں اور اس کے نتیجے میں سیلاب آ جاتا ہے، اس طرح پانی کے معیار پر اثر پڑتا ہے اور آخر کار املاک اور نقل و حمل پر اثر پڑتا ہے۔
مطالعہ کی لیڈ مصنف اور ریڈ کالج میں معاشیات کی پروفیسر نوئلواہ نیٹیوسِل کہتی ہیں، ’’اگرچہ پورٹ لینڈ میں ایک بڑے سسٹم اَپ گریڈ (1.4ارب ڈالر ’بگ پائپ پروجیکٹ‘) کے بعد CSO واقعات میں ڈرامائی طور پر کمی واقع ہوئی ہے، لیکن وہ اب بھی ہو رہے ہیں۔ مطالعے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ سروے کے جواب دہندگان CSO کے واقعات کو مزید کم کرنے پر سب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں اور اس کے لیے اضافی فنڈنگ کی حمایت کرنے کو تیار ہیں‘‘۔
2018ء کے بعد سے پورٹ لینڈ شہر کو وسطی شہر میں 20ہزار مربع فٹ سے زیادہ کے نقشوں کے ساتھ ایکو-روف کے ساتھ نئی عمارتوں کی ضرورت ہے جو شہر کو سیلاب سے بچانے کے لیے 100فیصد رقبے کا احاطہ کریں (چند استثناء کے ساتھ جن میں انخلاء کے راستے اور سولر پینل شامل ہیں)۔ 14لاکھ مربع فٹ پر محیط سبز چھتوں کی اکثریت شہر کے وسط میں مرکوز ہے۔
سروے کے جواب دہندگان نے واضح کیا کہ وہ فوائد کے پیمانے پر جانے کے لیے سبز چھت کے لیے کتنی رقم ادا کریں گے۔ مثال کے طور پر، سال میں دو کے بجائے تین بار گٹر کے بہاؤ کو کم کرنے، ہوا کے درجہ حرارت کو آدھے ڈگری کی بجائے ایک ڈگری سے زیادہ کم کرنے، اور پولینیٹرز کی ایک مخصوص سطح رکھنے کے بجائے کافی زیادہ شہد کی مکھیاں، پرندے اور تتلیاں لانے میں زیادہ لاگت آئے گی۔ جواب دہندگان ہر گھر کے لیے 442ڈالر 40سینٹس ادا کرنے کے لیے تیار تھے تاکہ سبز چھتوں کے لیے اوسط درجہ حرارت ایک فارن ہائیٹ سے کم ہو، گٹروں کے بہاؤ کو ایک سال میں تین بار تک کم کیا جا سکے اور پولینیٹرز میں 150فیصد اضافہ ہو۔ پورٹ لینڈ شہر کے لیے یہ رقم 11کروڑ68لاکھ ڈالر بنتی ہے۔
رہائشی ہر گھر کے لیے 202ڈالر 40سینٹس یا پورٹ لینڈ شہر میں سبز چھتوں کے لیے 5کروڑ44لاکھ ڈالر ادا کرنے کے لیے تیار تھے تاکہ موسم گرما کے درجہ حرارت میں 0.5فارن ہائیٹ سے کم کمی ہو، گٹر کے بہاؤ کو ایک سے کم کیا جا سکے اور پولینیٹرز میں 50فیصد اضافہ ہو۔ یہ لاگت ایک سال کے لیے رہائشیوں کے سیوریج اور برساتی اور سیلابی پانی کے یوٹیلیٹی بل میں ماہانہ اقساط میں شامل کی جائے گی۔ پروگرام کی مکمل فنڈنگ کے ایک سال بعد سبز چھتیں بھی لگائی جائیں گی۔
سروے کے مطابق، وہ جواب دہندگان، جنہوں نے سبز چھت کو دیکھا یا اس کا دورہ کیا تھا، اس پروگرام کے لیے فنڈ دینے میں سب سے زیادہ خواہش رکھتے تھے۔ تاہم، سروے کرنے سے پہلے سبز چھتوں سے ناواقف جواب دہندگان کو بھی گرین روف پروگرام کی حمایت کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ، رہائشیوں نے عام طور پر ایکو-روف کے لیے توجہ شہر کے مرکز میں مرکوز کرنے کے بجائے پورے شہر میں یکساں طور پر کرنے کو ترجیح دی۔
پروفیسر نوئلواہ نیٹیوسِل کہتی ہیں، ’’سروے کے تمام جواب دہندگان کے لیے CSO کے واقعات کو کم کرنا سب سے زیادہ اہمیت رکھتا تھا، چاہے انہوں نے سروے کرنے سے پہلے سبز چھتوں کا دورہ کیا ہو، دیکھا ہو، سنا ہو یا وہ اس بارے میں کچھ نہیں جانتے تھے۔ ہم نے جن پروگراموں کا جائزہ لیا ان سے کل تخمینی فوائد ہمارے مطالعاتی علاقے (پورٹ لینڈ) میں تجارتی اور صنعتی عمارتوں پر سبز چھتوں کی تعداد سے دو گنا سے زیادہ کے لیے کافی ہوں گے۔