• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایسے مہنگے ترین انڈے جنہیں خریدنا ہر کسی کیلئے ممکن نہیں

یہ اس قدر مہنگے ہوتے ہیں کہ آپ یہ انڈے اپنی زندگی میں غالباً ایک بار بھی خریدنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
یہ اس قدر مہنگے ہوتے ہیں کہ آپ یہ انڈے اپنی زندگی میں غالباً ایک بار بھی خریدنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

انڈے بہت سی ڈشز میں ایک عام جزو کے طور پر شامل ہوتے ہیں، جو لذیز آملیٹ سے لے کر ابلی ہوئی کھانے پینے کی اشیا میں شامل کیے جاتے ہیں۔ 

لیکن انڈوں کی ایک قسم ایسی بھی ہے جو لوگوں کی قوت خرید سے نہ صرف باہر ہے بلکہ وہ خرید ہی نہیں سکتے۔ کیونکہ یہ دنیا کے سب سے مہنگے کھانے کے قابل انڈے ہیں۔

گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق یہ ایرانی قسم کی بیلوگا کیویئر جسے الماس (بحیرہ کیسپئن میں پائی جانے والی مچھلی کے انڈے) کہا جاتا ہے، اس کی قیمت ساڑھے 34 ہزار امریکی ڈالرز تک ہوتی ہے۔

عام مرغیوں کے انڈوں کی قیمتوں کو دیکھا جائے تو امریکا میں کئی عوامل کی بنا پر ایک درجن انڈوں کی قیمت عموماً 2 سے 6 ڈالرز تک ہوتی ہے۔ لیکن دنیا کے مہنگے ترین انڈے اور اس میں کوئی تقابل نہیں ہے۔

یہ اس قدر مہنگے ہوتے ہیں کہ آپ یہ انڈے اپنی زندگی میں غالباً ایک بار بھی خریدنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

یہ انڈے پولٹری فارم پر نہیں بلکہ کسی فشری سے ہی مل سکتے ہیں۔ اس حوالے سے بیلوگا کیویئر انڈا ایک امتیازی حیثیت کا حامل ہے اور اس کی اوسطاً ایک بار سروس 3 سے 4 ہزار امریکی ڈالرز کے مساوی ہے۔

دوسری جانب برطانیہ کے گورمیٹ فوڈ اسٹورز میں اس کیویئرز کی ایک اونس کی قیمت 10 ڈالرز کے اندر ہوتی ہے۔ قیمتوں میں اس قدر زیادہ فرق کے حوالے سے کیسپین مونروکیو کا کہنا ہے کہ کیویئر کی اقسام جو کافی شاذ و نادر دسیتاب ہیں وہ کافی مہنگی ہیں۔

 ان کے مطابق ساڑھے 34 ہزار ڈالرز والی کیویئرز بحیرہ کیسپئن کی ایک ایسی اسٹورجن اور مادہ مچھلی کی قسم سے تعلق رکھتی ہے جو کہ معدومی کے خطرے سے دوچار ہے اور یہ 18 برس میں صرف ایک بار انڈے دیتی ہے۔ 

اومامی انسائیڈر آن لائن اسٹور کے مطابق دیگر مچھلیوں کے انڈوں کی اقسام میں جیسے روو، جو سوشی میں مل جاتی ہے اور یہ بہت عام ہے، جبکہ یہ ہیرنگ، سالمن اور اسملیٹ میں بھی مل جاتے ہیں، لیکن بحیرہ کیسپئن کے ایرانی ساحل کی جانب موجود اس مخصوص مچھلی کے انڈے جنہیں الماس کا نام دیا گیا ہے یہ بالکل الگ اور انتہائی ارزاں قسم ہے۔

دلچسپ و عجیب سے مزید