پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما میاں محمود الرشید کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز اب وزیرِ اعلیٰ پنجاب نہیں رہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ عدالتِ عالیہ نے پی ٹی آئی کی تینوں پٹیشنز منظور کر لی ہیں۔
میاں محمود الرشید کا کہنا ہے کہ پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ کے لیے اب نیا انتخاب ہو گا، آج کا دن پنجاب کی تاریخ کا یادگار دن ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ حمزہ شہباز دھونس دھاندلی، جعلی طریقے سے وزیرِ اعلیٰ بنے تھے، عدالت نے آج حمزہ شہباز کے وزیرِ اعلی بننے کی چھٹی کر دی۔
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے وکیل احمد اویس ایڈووکیٹ نے اس موقع پر کہا کہ عدالتی فیصلےسے ثابت ہوا کہ پاکستان کا آئین کوئی تبدیل نہیں کر سکتا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئین کا راج اور بول بالا ہوا ہے، پی ٹی آئی آئین اور قانون کی بالا دستی کے لیے پرُعزم ہے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما راجہ بشارت نے کہا کہ 2 ماہ سے ہم پر جو عذاب مسلط تھا آج اللّٰہ تعالیٰ نے اس سے نجات دلا دی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پنجاب میں نئے وزیرِ اعلیٰ کے لیے الیکشن ہونا ہے، تحریکِ انصاف کو آج آئینی اور اخلاقی طور پر بھی فتح ملی ہے۔
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے الیکشن کے خلاف پاکستان تحریکِ انصاف کی درخواستیں منظور کر لیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی اپیلوں پر جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
لارجر بینچ میں جسٹس شہرام سرور چوہدری، جسٹس ساجد محمود سیٹھی، جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس شاہد جمیل خان بھی شامل ہیں۔
لارجر بینچ نے فیصلہ چار ایک کی اکثریت سے سنایا ہے، ایک جج جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے فیصلے سے اختلاف کیا۔
لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے تحریری فیصلہ آنا باقی ہے جس کے بعد اس حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔
لارجر بینچ میں پی ٹی آئی، ق لیگ، اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کی اپیلوں کی سماعت کی گئی۔
عدالتِ عالیہ میں حمزہ شہباز کی بطور وزیرِ اعلیٰ پنجاب انتخاب اور سنگل بینچ کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں دائر کی گئی تھیں۔