• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس بلیوں سے بھی انسانوں میں منتقل ہوسکتا ہے، تحقیق

کورونا وائرس بلیوں سے بھی انسانوں میں منتقل ہوسکتا ہے، تحقیق
کورونا وائرس بلیوں سے بھی انسانوں میں منتقل ہوسکتا ہے، تحقیق

کورونا وائرس کے حوالے سے کی گئی ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا وائرس بلیوں سے بھی انسانوں میں منتقل ہوسکتا ہے۔

سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، تھائی لینڈ کے سائنسدانوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ بلیاں انسانوں میں کورونا وائرس کو منتقل کر سکتی ہیں کیونکہ ایسا ایک ویٹرنری سرجن کے ساتھ ہوا ہے جسے ایک بلی سے کورونا انفیکشن ہوا ہے۔

تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ بلیاں ناصرف دوسری بلیوں میں وائرس کو پھیلا سکتی ہیں، بلکہ بلیوں سے وائرل انفیکشن انسانوں میں بھی منتقل ہوسکتا ہے۔

تاہم، اس طرح کے واقعات بہت کم ہوتے ہیں اور تھائی ٹیم کی جانب سے پیش کیے گئے ایسے ایک کیس کے سامنے آنے کے بعد پہلی مرتبہ ٹھوس شواہد کے ساتھ بلیوں کو بھی ان جانوروں کی فہرست میں شامل کرلیا گیا ہے جوکہ انسانوں میں وائرس کی منتقلی کا ذریعہ بن سکتی ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ پچھلے دو سالوں کے دوران عالمی وبا کے پھیلاؤ کی رفتار، جانوروں کے درمیان وائرس کے پھیلنے کی صلاحیت اور بلیوں کے ساتھ لوگوں کے درمیان قریبی رابطے کو دیکھتے ہوئے، وہ اس امکان کو جان چکے ہیں۔

اس حوالے سے روٹرڈیم میں ایراسمس یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے ماہر وائرولوجسٹ ماریون کوپ مینس کا کہنا ہے کہ’یہ تحقیق ایک دلچسپ کیس کی رپورٹ ہے، اور یہ اس بات کی ایک بہترین مثال بھی ہے کہ کسی بھی اچھے تعلق یا رابطے کا پتہ لگانے سے کیا کیا جا سکتا ہے‘۔

اس تحقیق میں ثبوت کے طور پر جو کیس پیش کیا گیا وہ چہرے پر ماسک اور ہاتھوں پر دستانے پہنے ہوئے ایک ویٹرنری سرجن، اور دس سالہ بلی کا ہے۔

اس کیس میں چہرے پر ماسک اور ہاتھوں پر دستانے پہنے ہوئے ایک ویٹرنری سرجن کو کورونا وائرس ایک دس سالہ بلی کے اس کے منہ پر چھینکنے سے ہوا۔

دراصل ویٹرنری سرجن اس چھوٹی بلی کا کورونا ٹیسٹ کررہا تھا اور اس دوران بلی نے سرجن کے منہ پر چھینک دیا، اس وقت ویٹرنری سرجن نے منہ پر تو ماسک پہنا ہوا تھا لیکن اس کی آنکھیں کھلی ہوئی تھیں۔

اس بلی کے کورونا ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا تھا جبکہ بلی سے پہلے اس کے مالک اور اس کے بیٹے کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا تھا۔

جبکہ صرف تین دن کے بعد، اس بلی کا کورونا ٹیسٹ کرنے والے ڈاکٹر کو کورونا وائرس کی علامات محسوس ہونا شروع ہوگئیں اور پھر ڈاکٹر کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آگیا۔

یہ کیس بلیوں سے انسانوں میں کورونا وائرس منتقل ہونے کا ثبوت اس طرح سے ہے کیونکہ ڈاکٹر کا ان دنوں جتنے بھی لوگوں سے رابطہ ہوا ان میں سے کسی کو بھی کورونا نہیں تھا سوائے اس بلی کے جس کا اُنہوں نے خود کورونا ٹیسٹ کیا تھا۔

صحت سے مزید