• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


کراچی سیف سٹی پروگرام پر کام کا آغاز چند دنوں میں ہو رہا ہے، جس کے تحت شہر میں 12 ہزار جدید ترین کیمرے لگیں گے، پہلے مرحلے میں 6 ہزار کیمرے دسمبر تک کام شروع کر دیں گے، مزید 6 ہزار کیمرے اگلے سال فعال ہوجائیں گے۔

ڈائریکٹر جنرل سیف سٹی پروگرام مقصود میمن نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے اس منصوبے کو فائنلائز کردیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر حکام نے بہت کاوشیں کی ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل سیف سٹی پروگرام مقصود میمن
ڈائریکٹر جنرل سیف سٹی پروگرام مقصود میمن

انہوں نے بتایا کہ این ای ڈی یونیورسٹی کے تعاون سے منصوبے کو تکنیکی طور پر بہتر کیا ہے اور مزید بہترین ٹیکنالوجی لے کر آ رہے ہیں۔

مقصود میمن  نے بتایا کہ شہریوں کے لیے خوشخبری ہے کہ جو چیزیں باہر کی دنیا کے لیے سنتے تھے کہ سیف سٹی اور اسمارٹ سٹی کی جدیدیت ہے وہ اب کراچی میں ملے گی۔

ڈائریکٹر جنرل سیف سٹی پروگرام نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت کراچی کے تمام زون، تمام انٹری ایگزیٹ پوائنٹس، شاپنگ سینٹرز، بزنس ایریاز کو ان کیمروں سے کور کریں گے۔

مقصود میمن کے مطابق سابقہ منصوبہ بندی کے تحت شہر میں 10 ہزار کیمرے 3 سال میں لگائے جانے تھے، مجھے یہ منصوبہ رواں سال جنوری میں ملا، ہم نے مزید 2 ہزار کیمروں کا اضافہ کیا ہے اور ایک سال بچایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کو 2 سال میں مکمل کرنے کی کوشش کریں گے، 2 سال کے اندر اسٹیٹ آف دی آرٹ انٹی گریٹ کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کے ساتھ کام شروع کردیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے لیے سندھ حکومت نے فنڈز جاری کر دیئے ہیں اور جولائی کے وسط میں کام شروع ہو جائے گا۔

مقصود میمن نے کہا کہ سیف سٹی پروگرام کے تحت صرف کیمرے ہی نہیں لگا رہے اس کے ساتھ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی وہ ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں جو دنیا میں ٹاپ آف دی لائن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر ایک کیمرے کے پیچھے جدید سافٹ ویئر کام کر رہا ہوگا، کہیں اگر کسی کا چہرہ نظر آتا ہے تو اسے شہر بھر میں ٹریک کر سکیں گے کہ وہ اس سے پہلے یا بعد میں کہاں کہاں رہا ہے، اسی طرح اگر کوئی گاڑی گزرتی ہے تو اسے بیک اینڈ سے ٹریس کر سکیں گے کہ وہ گاڑی کہاں سے نکلی اور کہاں کہاں موجود رہی۔

انہوں نے کہا کہ اس سے ہمیں اسٹریٹ کرائم یا دیگر جرائم کو روکنے اور اس کا سراغ لگانے میں بھرپور مدد ملے گی۔

مقصود میمن نے بتایا کہ کراچی ایئرپورٹ، ریلوے اسٹیشنز، انٹر سٹی بس ٹرمینلز، بس اسٹاپس، گرین لائن، اورنج لائن اور شہر میں چلنے والی جدید ٹرانسپورٹ میں لگے کیمروں کو بھی سیف سٹی پروگرام سے منسلک کیا جائے گا۔

خاص رپورٹ سے مزید