• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

والٹ ڈزنی جس نے ایک عام سے چوہے کو دنیا بھر میں مقبول کردار مکی ماؤس بنا دیا، اب ان کا ساتھ چھوٹنے والا ہے۔

بچوں کا پسندیدہ کارٹون کریکٹر مکی ماؤس آئندہ برس ڈزنی اسٹوڈیو کو خیر باد کہہ دیے گا، کیوں کہ 2024ء میں 95 برس مکمل ہونے پر مکی ماؤس کے کاپی رائٹس کی میعاد مکمل ہو جائے گی۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی کاپی رائٹ قوانین کے تحت 2024ء سے مکی ماؤس پبلک ڈومین کے طور پر دستیاب ہوگا اور عام افراد بھی اسے اپنے تخلیقی کاموں کے لیے استعمال کر سکیں گے۔

والٹ ڈزنی نے 1928ء میں پہلی بار مکی ماؤس کے کردار کو اسکرین پر متعارف کرایا تھا تب سے اب تک یہ کردار ڈزنی کی شناخت رہا ہے۔

یاد رہے کہ 1928ء میں پہلی بار نشر ہونے والے اس کارٹون کے ابتدائی کاپی رائٹس 56 سال کے لیے محفوظ کیے گئے تھے جسے مدت ختم ہونے سے قبل ہی کاپی رائٹ ایکٹ 1976ء کے تحت 75 برسوں کے لیے محفوظ کر لیا گیا تھا، بعدازاں 1998ء میں کاپی رائٹس کی مدت کو ڈزنی نے 95 سال تک بڑھانے میں کامیابی حاصل کی۔

130 سے زائد فلموں میں استعمال ہونے والا ڈزنی اسٹوڈیو کا یہ کردار کاپی رائٹس کی میعاد پوری ہونے کے بعد بغیر کسی معاوضے اور اجازت کے ہر عام و خاص کے لیے مہیا کر دیا جائے گا۔

دلچسپ و عجیب سے مزید