• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاست سیاست کھیلتے رہیں، ووٹ کو عزت دینے کا نعرہ لگاتے رہیں، رجیم چینج کہتے رہیں، ”پاکستان کا مطلب کیا“ اور آزادیِ صحافت کے نعرے لگاتے رہیں۔ لیکن ایک آدمی آپ سے چھپ کر ”این آر او“ لے گیا اور آپ کو اس کا علم بھی نہ ہو سکا۔ اس نے پہلے مسلم لیگ ن، پھر پی پی پی، جے یو آئی ف، اے این پی اوربعض میڈیا شخصیات سے ”این آر او“ لیا۔ یہ کوئی معمولی شخصیت نہیں بلکہ ایک ایسی مقدس ہستی اور نظریہ ہے کہ جس نے ”این آر او“ لینے کی خبر کسی کو کانوں کان نہ ہونے دی۔ اس شخص کی پیدائش 14 اگست 1947 کو ہی ہو گئی تھی لیکن اس نے پیدائش کے بعد اپنی پرورش بہت تیزی سے کی۔ یہ عام بچوں کی طرح نہیں بڑھا بلکہ بہت جلد بڑا ہوگیا۔ اسی کی وجہ سے ملک میں آئے روز ترقی کے مواقع بڑھتے ہی چلے جا رہے ہیں اور اب اس کی پرواز میلوں دُور نکل چکی ہے۔ یہ ایک ایسے ہونہار اور اعلیٰ دماغ کا حامل ہے کہ اس نے ہمیشہ اپنا ہی سوچا ہے۔ اس کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت و قابلیت کوئی اور سمجھ نہیں سکتا۔ کالم کی اصطلاحات کو سمجھنے کے لیے پی ایچ ڈی لیول کا دماغ چاہیے۔ لیکن صرف وہ خواتین و حضرات جنہوں نے تحقیقی مقالہ خود لکھا ہو کیونکہ میں ایک ایسے شخص کو بھی جانتا ہوں جو اب تک دس سے زائد لوگوں کے مقالہ جات لکھ چکا ہے۔ یوں اصولاً یہ شخص اب تک دس سے زائد پی ایچ ڈیز کر چکا ہے لیکن اس کے نام کوئی ڈگری نہیں ۔ بلکہ جن دس افراد کو ڈگریاں تفویض کی گئی ہیں، ان کو بھی میں خوب جانتا ہوں اور شاید اسی وجہ سے یہ لوگ مجھ سے خائف بھی رہتے ہیں کہ مبادا میں کسی موقع پر ان کے نام اور ڈگریوں کی اصلیت ظاہرکر دوں۔خیر بات ہو رہی تھی ”این آر او“ لینے والے عظیم شخص کی۔ اس کا قد دیکھنے میں بہت چھوٹا ہے، اور ہے بھی چھوٹا۔ اس شخص کی وجہ سے ہی ملک میں ترقی و خوشحالی ہے۔ اس کی وجہ سے ہی ڈالر کو ابھی تک پَر نہیں لگے۔ اس شخص کی وجہ سے ہی ملک میں اب تک کچھ بُرا نہیں ہوا ۔ مملکتِ خداداد اسلامی جمہوریہ پر اس شخص کی بہت زیادہ مہربانیاں ہیں۔ اس شخص کا مقصد صرف ”محنت اور محنت“ ہے، ”پیسہ اور پیسہ“ بالکل نہیں۔ اس شخص کی وجہ سے ہی ملک میں بارشیں اور تیز دھوپ ہے اور لوڈشیڈنگ نہیں ہوتی، لوگوں کے بل زیادہ نہیں آتے، بچوں کو دودھ گھروں میں مفت ملتا ہے اور ہسپتال میں فری ادویات مل رہی ہیں، ملاوٹ نہیں ہو رہی۔ اس کی ملک عزیز پر بہت مہربانیاں ہیں، ہرطرف دودھ کی نہریں بہہ رہی ہیں اور ہم مقروض نہیں بلکہ قرضہ دیتے ہیں۔ اسی کی وجہ سے ملک میں ڈیم پر ڈیم بن رہے ہیں۔ اس کے سامنے کھل کر بات ہوسکتی اور اس پر لکھا جا سکتا ہے کیونکہ اس کا وسیع ذہن ہے اور اسی وجہ سے یہ آگے سے آگے بڑھتا ہی چلا جارہا ہے۔ اس شخص کی برکات ہی برکات ہیں، اس کے کمالات ہی کمالات ہیں۔ یہ شخص ہمیشہ سے ہی چھوٹے سے گھر میں رہنے کا عادی ہے، اسے کبھی بڑے بڑے محلات بیرون ملک تو کیا وطن عزیز میں بھی بنانے کا شوق نہیں رہا۔ ہاں البتہ یہ شخص کتابیں بہت پڑھتا ہے، مطالعہ بہت کرتا ہے۔ اسے تمام ممالک کی زبانوں پر مکمل عبور حاصل ہے۔ یہ شخص بہترین تاجر، بہترین صحافی، بہترین سیاست دان، بہترین وکیل، بہترین منصف ہے۔ بلکہ یہ جتنے بھی کمالات اور عہدے ہیں اس کے سامنے کچھ بھی نہیں۔ کبھی یہ بہترین انداز میں اسلام کی ترجمانی کرتا ہے تو کبھی بہترین انداز میں محافلِ میلاد سجاتا ہے اور کبھی بہترین انداز میں گانے گاتا ہے کیونکہ اللّٰہ تعالیٰ نے اسے بے شمار خوبیوں سے نوازا ہے۔ اس شخص کی وجہ سے ہمیں کبھی کسی قسم کا کوئی خطرہ محسوس نہیں ہوا کیونکہ یہ شخص ہمارے لیے دن رات ایک کئے ہوئے ہے۔ اس شخص کی وجہ سے ہی دُنیا بھر میں پاکستان کا پرچم بلند سے بلندتر ہوتا جا رہا ہے۔ اس شخص کو ”نامعلوم فرد“ کی بجائے ”نامعلوم سیاح“ بھی قرار دیا جا سکتا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے ہی میڈیا آزاد ہے۔ اس کی وجہ سے ہر سو بہار آئی ہوئی ہے۔ دعا کریں اس شخص کا سایہ اللّٰہ ہمارے سروں پر ہمیشہ قائم و دائم رکھے۔ کیونکہ اس کے دم قدم سے ہی ہم اور آپ آج خوش حالی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ اسی کی وجہ سے بیرون ملک جانے کا کوئی نہیں سوچتا، بلکہ بیرون ملک گئے ہوئے لوگ واپس آنے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔ اور ہاں اس شخص کا صرف ایک ہی چہرہ ہے کیونکہ شائد آپ سمجھ رہے ہوں کہ اس کے کئی چہرے ہیں،ایسی کوئی بات نہیں بلکہ اس کا ایک ہی چہرہ ہے اور چہرے کی خوب صورتی کیلئے اسے کچھ بھی تو نہیں کرنا پڑتا۔ بلکہ یہ شخص ایک شخص نہیں ایک مسلسل سایہ ہے۔

تازہ ترین