پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ وہ پہلے دن سے حکومت میں آنے کے مخالف تھے، لاڈلے کا چار سال کا گند ہم پر ڈال دیا گیا۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اجلاس میں نواز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صرف ملک بچانے کے لیے حکومت میں آنا قبول کیا۔
اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ فیصلہ کرنا ہوگا فل کورٹ کی اپیل مسترد کیے جانے کے خلاف نظرثانی میں جانا ہے یا خاموش رہنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے فل کورٹ کا مطالبہ نہیں مانا گیا۔
پی ڈی ایم نے ڈپٹی اسپیکر کیس میں عدالتی فیصلے کو مسترد کردیا، سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے عدلیہ کے فیصلے کے خلاف یوم سیاہ منانے کی تجویز دے دی، جبکہ اس حوالے سے عوامی رابطہ مہم چلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
فضل الرحمان کی زیر صدارت پی ڈی ایم کا اجلاس ہوا، ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے پیپلز پارٹی اور اے این پی کو پی ڈی ایم کا دوبارہ حصہ بننے کی دعوت دے دی۔
پی ڈی ایم نے الیکشن کمیشن سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنانے کا مطالبہ بھی کر دیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اب ہمیں واضح سمت کا تعین کرنا ہوگا، کھیل کے سارے کرداروں سے متعلق بھی جاننا ہوگا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مفاہمتی پالیسی نے شروع دن سے ہمیں نقصان پہنچایا۔
ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت کرنی ہے، الیکشن کروانا ہے یا کوئی اور راستہ اختیار کرنا ہے، فیصلہ کرلیں۔