• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان کے حق میں بیان پر مولانا طارق جمیل کو تبلیغی جماعت سے نکال دیا گیا؟

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
تصویر بشکریہ سوشل میڈیا 

سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ معروف اسلامی اسکالر مولانا طارق جمیل کو تبلیغی جماعت کی شوریٰ سے نکال دیا گیا ہے۔

حال ہی میں مولانا طارق جمیل نے نجی میڈیا پر انٹرویو کے دوران سابق وزیرِ اعظم، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ’امریکی سازش‘ کے بیانیے کو سچ قرار دیا تھا اور موجودہ حکومت پر تنقید کی تھی۔

مولانا طارق جمیل کا یہ بیان سوشل میڈیا پر اس وقت خوب وائرل بھی ہے جس سے سوشل میڈیا پر ایک نئی جنگ چھڑ گئی۔

اب ٹوئٹر پر اکرام اللّٰہ نامی ایک صارف کی جانب سے مولانا طارق جمیل کے حالیہ سیاسی بیان کے حوالے سے ایک دعویٰ کیا گیا ہے۔ 

صارف نے لکھا ہے کہ مولانا طارق جمیل کو تبلیغی جماعت کی شوریٰ سے نکال دیا گیا ہے اور موصوف پر تبلیغی جماعت کے اجتماعات میں ہر قسم کے درس و بیان پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

صارف کے مطابق تبلیغی جماعت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مولانا طارق جمیل کے کسی بھی فعل اور قول کو تبلیغی جماعت کے ساتھ نہ جوڑا جائے، کیوں کہ انہیں تبلیغی جماعت سے خارج کر دیا گیا ہے۔

ٹوئٹ میں اکرام اللّٰہ کا کہنا ہے کہ مولانا طارق جمیل کو مرکزی شوریٰ سے نکال کر تبلیغی جماعت کو بڑی تباہی سے بچا لیا گیا ہے، ورنہ اندیشہ تھا کہ مولانا طارق جمیل کی وجہ سے تبلیغی جماعت بہت بدنام ہوتی۔

اس ٹوئٹ پر سابق وزیر اعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان کی جانب سے بھی ردِ عمل ظاہر کیا گیا ہے۔

ریحام خان نے اس ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اور بنی گالا کے چکر لگائیں۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کی رہنما، رکنِ پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ کی جانب سے بھی مولانا طارق جمیل کی جانب سے دیے گئے سیاسی بیان پر ردِعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔

حنا پرویز بٹ نے اپنے ٹوئٹ میں مولانا طارق جمیل پر تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ مولانا طارق جمیل یا تو کھل کر سیاست میں آ جائیں یا سیاسی معاملات میں دخل اندازی نہ کریں، مذہبی رہنما ہیں تو مذہبی رہنما رہیں، بلاوجہ کسی ایک سیاسی جماعت کو سپورٹ کرنا بند کریں۔

خاص رپورٹ سے مزید