وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ سوات کی صورتحال سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے اظہار لاتعلقی کیا ہے۔
پشاور سے جاری بیان میں بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ سوات میں صورتحال کنٹرول میں ہے، پشاور اور سوات کا مسئلہ خوشگوار ماحول میں حل ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے کالعدم ٹی ٹی پی کے سامنے سرینڈر ہونے میں کوئی حقیقت نہیں ہے، ہم حکومتی رٹ پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی نے مزید کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی ہمارے ساتھ خلوص کے ساتھ بات کر رہی ہے، آج بھی اُن سے رابطہ ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ طالبان نے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی ملک لیاقت پر حملے اور سوات کی صورتحال سے لاتعلقی ظاہر کی ہے۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے یہ بھی کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے لیے صوبائی وزرا بھی گئے، سوات کا معاملہ اتنا بڑا نہیں تھا جتنا اچھالا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سوات میں آئے ہوئے مسلح لوگوں کی تعداد 40 سے لے کر 50 تھی، مقامی ڈی ایس پی اس صورتحال کے تناظر میں وہاں گئے۔
وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی نے کہا کہ کچھ جرائم پیشہ لوگ بھی اس طرح کی کارروائیاں کر رہے ہیں، صوبائی حکومت کی رٹ پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدمات کرتی ہے، کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ بیک ڈور بھی رابطے ہیں۔