سکھر(بیور ورپورٹ )ڈی آئی جی سکھر رینج کیپٹن(ر) فیروز علی شاہ کی سربراہی میں پولیس کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ایس ایس پی آفس سکھر میں منعقد ہوا، اجلاس میں سکھرضلع میں ڈاکوؤں ، جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جاری آپریشن ، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے کئے گئے اقدامات، امن وامان کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں ایس ایس پی سکھر امجدا حمد شیخ نے باگڑجی کچے کے جنگلات میں ڈاکوؤں کے خلاف جاری آپریشن کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ باگڑجی کچے کے جنگلات میں ڈاکوؤں اورجرائم پیشہ عناصر کی کمین گاہوں کو مسمار کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور جنگلات میں کچے روڈ، راستے بنانے کے ساتھ ساتھ 35سے40مستقل پولیس چوکیاں قائم کرنے کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں، ایک سال سے باگڑجی کچے کے جنگلات میں آپریشن جاری ہے جسے مزید تیز کیا گیا ہے جبکہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لئے تمام تھانوں کی حدود میں خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں، ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ عناصر پر پولیس کی مکمل نظر ہے اور ان کے خلاف بروقت کارروائی کو یقینی بنایا جاتا ہے تاکہ ضلع میں امن وامان کی فضا کو مکمل طور پر بحا ل رکھا جائے گا، ڈی آئی جی سکھر کیپٹن ”ر“ فیرو زعلی شاہ نے ضلع میں امن وامان کی مجموعی صورتحال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے تمام پولیس افسران اور تھانہ انچارجز کو سختی سے ہدایات دیں کہ وہ اپنے تھانوں کی حدود میں ڈاکوؤں ، جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی اور نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔اس حوالے سے کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، جس تھانے کی حدود میں کوئی واردات ہوگی تو متعلقہ ایس ایچ او کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، عوام کی جان ومال کا تحفظ اور امن وامان کی فضا کو بحال رکھنا پولیس کی اولین ترجیح ہے۔ میں تمام افسران سے کہتا ہوں کہ وہ شہری ، عوامی حلقوں اور مختلف مکاتب فکر کے لوگوں سے ملاقاتیں کریں تاکہ پولیس اور عوام کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ ملے اور مل جل کر جرائم کے خاتمے کے ساتھ ساتھ معاشرتی برائیوں کو بھی جڑسے اکھاڑپھینکا جائے۔