ٹیکنالوجی کی ترقی نے کاروبار کو آسان بنایا ہے۔ یہ سسٹمز، مصنوعات اور خدمات کی کارکردگی کو بڑھانے میں مدد کرتی ہے۔ یہ پروسیسز کو ٹریک اور ہموار کرنے، ڈیٹا کے بہاؤ کو برقرار رکھنے اور رابطوں اور ملازمین کے ریکارڈ کو منظم کرتی ہے۔ درحقیقت، اس سے آپریشن کی کارکردگی میں اضافہ اور اخراجات میں کمی ہوتی ہے، جس سے کاروبار تیزی سے ترقی کرتا ہے۔
ٹیکنالوجی کا استعمال مالیاتی ڈیٹا، رازداری پر مبنی انتظامی فیصلوں اور دیگر ملکیتی معلومات کی حفاظت کے لیے کیا جا سکتا ہے، جو مسابقتی فوائد کا باعث بنتی ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کاروبارکو ترقی دینے، مختلف پیرامیٹرز کو مضبوط اور تجزیہ کرنے، اقتصادی حالات کا جائزہ لینے، کمپنی کی مالی صورتحال معلوم کرنے، ٹیکنالوجی کے رجحانات، صارفین کے ذہن کو پڑھنے اور مارکیٹ میں حریفوں کی تعداد کا تعین کرنے کے حوالے سے امکانات کی ایک وسیع کھڑکی کھول دی ہے۔
اس وقت ٹیکنالوجی کے ذریعے دو طرفہ کمیونیکیشن اور رابطے بڑھنے سے کاروبارآسان بن گیا ہے۔ چوتھے صنعتی انقلاب کے نتیجے میں سامنے آنے والی جدت سے بھرپور ٹیکنالوجیز تجارت کے عمل کو زیادہ مؤثر بنانے میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔
عالمی تجارتی نظام میں ٹیکنالوجی کا تغیر کوئی نئی بات نہیں۔ شپنگ کنٹینرز کے نمبرز پڑھنے کے لیے آپٹیکل کریکٹر رِیکگنیشن(OCR)، ریڈیو فریکونسی آئی ڈینٹیفیکیشن (RFID)، شپمنٹ کی شناخت اور اس پر نظر رکھنے کے لیے QRکوڈ اور تجارتی دستاویزات کی بنیادی ڈیجیٹلائزیشن نے بین الاقوامی تجارت پر اعتماد بڑھانے اور اس کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اب عالمی تجارت، ٹیکنالوجی میں نت نئی جدت متعارف ہونے کے بعد بڑی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔ ایسی کئی ٹیکنالوجیز متعارف کروائی جارہی ہیں جو عالمی تجارت میں تغیر کا باعث بنیں گی۔
انٹرنیٹ آف تھنگز
انٹرنیٹ آف تھنگزکے ذریعے وسیع پیمانے پر معلومات کی تخلیق کی جارہی ہے، جس نےمینوفیکچرنگ سے لے کر حفظانِ صحت اور پورے شہروں کے خاکے اور اس کے انتظام کو مؤثر انداز میں چلانے کے حوالے سے انقلاب برپا کردیا ہے۔ اس کی اہم وجہ اشیا کی اہمیت، طلب و رسد اور قیمت و لاگت کے لحاظ سے تجزیات ہیں، جس سے لاگت و خسارے میں کمی اور منافع میں اضافہ ہوا ہے۔
مصنوعی ذہانت
عالمی تجارت کو زیادہ مؤثر بنانے اور صارفین کو بہتر خدمات کی فراہمی سے بڑھ کر، مصنوعی ذہانت کو عالمی تجارت کو پائیدار بنانے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ تجارت کے لیے شپنگ کے زمینی اور سمندری راستوں میں بہتری لانا، پورٹ پر کنٹینرز اور ٹرک ٹریفک کا نظم و نسق برقرار رکھنا اور ای کامرس کے تحت مختلف زبانوں میں پوچھے جانے والے سوالات کا ترجمہ کرکے، ترجمہ کردہ جوابات کے دستیاب ذخائر سے خودکار نظام کے تحت جواب دینا، یہ چند وہ کام ہیں جو مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی سے لیے جارہے ہیں۔
ایج کمپیوٹنگ
کمپنیاں اب ایج کمپیوٹنگ اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی طرف رجوع کرتے ہوئے کاروباری منظرنامے کی پہلی صف میں آرہی ہیں۔ نمایاں کمپنیوں نے ہارڈ ویئر، سافٹ ویئراور خدمات پر وسیع سرمایہ کاری کی ہے، جس سے ڈیٹا کو ریئل ٹائم میں منتقل کرنا آسان ہوجائے گا۔
ویئر ایبل سینسر ٹیکنالوجی
انٹرنیٹ نے کاروباری معیارات، مختلف صنعتوں کی ادائیگیوں اور وصولیوں کے نظام کی نوعیت میں خاطر خواہ تبدیلی کردی ہے۔ اس وقت بڑے پیمانے پر انٹرنیٹ کے ذریعے خودکار انداز میں رقومات کی ترسیل کی جاتی ہے۔ خودکار نظام میں رقومات کی ترسیل، موبائل آلات کا استعمال، سینسرز اور کمپیوٹر کے ذریعے آن لائن کلائوڈپر اندراج بھی شامل ہے۔
روبوٹس کا استعمال
سپلائی چین مینجمنٹ کے لیے دنیا کی بڑی بڑی کمپنیوں کی جانب سے روبوٹس کا استعمال بڑھ رہا ہے۔ یہ روبوٹس ویئرہاؤس سے سامان اُٹھاکر ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان میں ایسے خصوصی سینسر نصب ہوتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے سے کبھی نہیں ٹکراتے، جبکہ وائی فائی نیٹ ورک کے ذریعے انھیں احکامات دیے جاتے ہیں۔ جب ان کی بیٹری ختم ہونے لگتی ہے تو وہ خود بخود چارجنگ روم کا رُخ کرلیتے ہیں۔ پانچ منٹ کی چارجنگ انھیں 4سے 5گھنٹے تک متحرک رکھنے کے لیے کافی ہوتی ہے۔
بلاک چین ٹیکنالوجی
بلاک چین ایک نیا تنظیمی تصور ہے جو انٹرنیٹ کے اپنے پروٹوکول کے ساتھ تیکنیکی درجے اور بہت ساری ایپلی کیشنز کے ساتھ، اثاثہ جات کی رجسٹری، انونٹری اور ایکسچینج بشمول فنانس کے تمام شعبہ جات، معاشیات، زر وغیرہ کے بارے میں معلومات کے ساتھ جڑا ہوتا ہے۔ یہ ایک ڈیجیٹل نظام ہے یعنی ایک پبلک رجسٹر ہے جس میں لوگوں کے درمیان ہونے والی ٹرانزیکشنز کا مکمل ریکارڈ محفوظ طریقے سے مستقل طور پر جمع ہوتا رہتا ہے۔
ٹرانزیکشنز سے متعلق تمام تر ڈیٹا کرپٹو گرافک بلاکوں میں ریکارڈ ہوجاتا ہے اور یہ بلاک درجہ وار ایک دوسرے کے ساتھ جڑتے جاتے ہیں اور یوں بلاکوں کی ایک چین بننا شروع ہوجاتی ہے۔ بلاک چین ٹیکنالوجی، نہ صرف اشیا کی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی کے عمل کو زیادہ مؤثر اور قابل بھروسہ بنا رہی ہے بلکہ یہ ٹریڈ فائنانس کے شعبے میں بھی تبدیلی کا باعث بن رہی ہے۔
کاروبار ٹیکنالوجی کیوں اپنائیں؟
زندگی کے ہر شعبے کی طرح کاروباری منظر نامے پر بھی جدید ٹیکنالوجی کے اثرات ہر گزرتے دن کے ساتھ گہرے ہوتے جارہے ہیں۔ کاروبار میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کم سرمایہ کاری میں زیادہ منافع کے حصول کا باعث بن رہا ہے۔ چیلنجنگ کام کو کرنے کے لیےمختلف ٹولز دستیاب ہیں۔
دنیا بھر میں ڈیجیٹائزیشن، ڈیجیٹل کاپی کیٹ آئیڈیاز اور ڈیجیٹل انٹرپرینیور شپ میں تعاون اور سرمایہ کاری پر کام کیا جارہا ہے۔ انٹرنیٹ آف تھنگز تیزی سے پروان چڑھ رہا ہے، جسے دیکھ کر توقع کی جارہی ہے کہ آنے والے چند برس میں دنیا بھر کی 40فیصد چیزیں کمپیوٹر پر موجود ہوں گی۔