• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹِک ٹاک پر سائبر حملہ، ایک ارب لوگوں کا ڈیٹا سامنے آنے کا امکان

ٹِک ٹاک، فائل فوٹو
ٹِک ٹاک، فائل فوٹو

چین کی مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹِک ٹاک کو مبینہ طور پر ہیک کرنے کی کوشش کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں ایک ارب لوگوں کا ڈیٹا سامنے آنے کا امکان ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، ٹِک ٹاک کا ڈیٹا لیک ہونے کے بارے میں خبر پہلے مشہور ہیکنگ فورم پر سامنے آئی جس میں ہیکرز نے ایک غیر محفوظ سرور میں داخل ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، اس غیر محفوظ سرور میں ٹِک ٹاک صارفین کی ذاتی معلومات موجود تھیں۔

ان رپورٹس کی تصدیق اس وقت ہوئی جب مائیکرو سافٹ کی جانب سے ٹِک ٹاک کی اینڈرائیڈ ایپ کی کمزور سیکیورٹی کے متعلق انتباہ جاری کیا گیا۔

اس انتباہ میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آور ایک لنک کے ذریعے صارفین کے اکاؤنٹ تک پہنچ سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، مبینہ ہیکرز نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں ٹِک ٹاک صارفین کے تقریباً 34 جی بی ڈیٹا تک رسائی حاصل ہے۔

اگینسٹ دی ویسٹ نامی ایک صارف نے بریچ فورمز کے میسج بورڈ پر لکھا ’اب ہم نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ڈیٹا کو ہم بیچیں گے یا عوام میں جاری کریں‘۔

صارف نے مزید بتایا کہ ’ٹِک ٹاک سے تقریباً 1.37 ارب اکاؤنٹس کا ڈیٹا حاصل کیا گیا ہےاور ان اکاؤنٹس کا تعلق دنیا بھر سے ہے، جبکہ ڈیٹا میں بڑی مقدار میں کم عمر لوگوں کا مواد موجود ہے۔

تاہم، ٹِک ٹاک کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا ہے کہ کمپنی کو ایپ کی سیکیورٹی کی خلاف ورزی کا کوئی ثبوت نہیں ملا‘۔ 

اُنہوں نے مزید کہا کہ’سیکیورٹی ماہرین اس معاملے میں یہ تجویز دیتے ہیں کہ تمام ٹِک ٹاک صارفین اپنے پاس ورڈز تبدیل کریں‘۔

اس کے علاوہ ٹِک ٹاک کے ترجمان نے صارفین پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اکاؤنٹس پر سیکیورٹی فیچر ٹو فیکٹر (Two Factor) کو لازمی ایکٹو کریں۔

سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید