سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ سیاسی دباؤ ڈالا جا رہا ہے، کسی انکوائری سے نہیں ڈر رہے۔
ایف آئی اے دفتر میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ سیاسی پارٹی کو الیکشن کمیشن ڈیل کرتا ہے، ایف آئی اے کا دائرہ اختیار نہیں ہے
انہوں نے کہا کہ سوالنامہ دیا گیا ہے، سولہ سترہ سوالات ہیں، لیگل ٹیم سے مشورہ کر کے جواب دوں گا، پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دی تھی اس وجہ سے نہیں آ رہا تھا۔
اسد قیصر کا کہنا ہے کہ عمران خان کا ہر دن جلسہ پہلے سے بڑا ہوتا ہے، کل کے جلسے کا بلیک آؤٹ کیا گیا، انہوں نے مارشل لاء کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے،یہ سیاسی انتقام ہے، ہم اداروں کاا حترام کرتے ہیں۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہاکہ ن لیگ اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، اکاؤنٹ فعال ہیں، ہم نے شفاف طریقے سے پارٹی اخراجات چلائے، ایک اکاؤنٹ میں21 لاکھ اور دوسرے میں 7 لاکھ ہیں۔
اس موقع پر خیبرپختون خوا کے وزیر محنت شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اسد قیصر میرے بڑے ہیں اس وجہ سے ان کے ساتھ آیا ہوں، ہم چاہتے ہیں کہ ادارے مضبوط ہوں۔