پاکستان ویمن فٹبال ٹیم کی نائب کپتان اور سینئر کھلاڑی ملیکہ نور نے کہا ہے کہ قومی ویمن ٹیم نے بھارت کے خلاف پہلے سے بہتر کھیل پیش کیا ہے۔
جیو سے گفتگو کرتے ہوئے ملیکہ نور کا کہنا تھا کہ آٹھ سال بعد دوبارہ میدان میں آنے پر جو احساس تھا وہ الفاظ میں بیان نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان فٹبال پر جو پابندی لگی تھی وہ ہم سب کے ساتھ ناانصافی تھی، مجھے ہمیشہ اندازہ تھا کہ آج نہیں تو کل فٹبال ضرور واپس آئے گی اس لیے خود کو تیار رکھا۔
ملیکہ نور کا کہنا تھا کہ فٹنس ٹریننگ کرتی رہی، اسکل کنٹرول کے لیے فٹبال مقابلوں میں حصہ لیا۔
پاکستانی فٹبالر نے کہا کہ بھارت کے خلاف ہم نے پہلے سے کافی بہتر کھیل پیش کیا، بھارت سے پہلے 12 گولز سے ہارتے تھے، اس بار تین گول تک محدود رکھا جو بہتر ہے۔
ملیکہ نور کا کہنا تھا کہ یہ ایک ماہ کے کیمپ کے بعد کی بہتری ہے، سوچیں اگر ہم سارا سال کھیلیں تو کیا ہو؟ پاکستان ٹیم اب صرف شرکت کے لیے نہیں، کچھ کر دکھانے کے لیے ٹورنامنٹ میں ہے۔
ملیکہ نور نے کہا کہ ہم بنگلہ دیش کیخلاف میچ کے لیے تیار ہیں، بچوں کی پیدائش کے بعد چیلنج ضرور ہوتا ہے لیکن توازن رکھیں تو کوئی مشکل نہیں۔
انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ اگر ’ورکنگ مدرز‘ کا ہونا عام ہے تو ’ایتھلیٹ مدرز‘ کیوں نہیں ہوسکتیں؟