پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے سابق فاسٹ بولر عاقب جاوید کی تنقید پر ردعمل دیا اور کہا کہ کوئی پرسنل اٹیک نہ کریں، ٹیم پر لوگوں کے تبصروں سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔
کراچی میں پاک انگلینڈ سیریز کی ٹرافی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران بابر اعظم نے اُن کے کم ہوتے اسٹرائیک ریٹ پر سخت ردعمل اختیار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہر کرکٹر کی اپنی رائے ہوتی ہیں، جو باتیں کر رہے ہیں کہ وہ بھی کرکٹر رہے ہیں اور ان تمام صورتحال سے مراحل سے گزرے ہوں گے لیکن کوئی ان پر پرسنل اٹیک نہ کرے، ٹیم میں باہر کی باتیں ڈسکس نہیں ہوتیں اور کھلاڑیوں پر نہ ہی لوگوں کے تبصروں سے کوئی فرق پڑتا ہے۔
بابر اعطم نے مزید کہا کہ صورتحال کے مطابق کھیلا جاتا ہے، اسی انداز سے ہم نے 200 بھی چیس کیے ہیں، ایشیا کپ میں ڈیڈ بال کا تناسب تھوڑا زیادہ تھا، اس خامی پر بات بھی ہوئی، ماضی میں جو فتوحات ملیں وہ اس ہی اسٹرائیک ریٹ سے حاصل کیں۔
انہوں نے کہا کہ 17سال بعد انگلینڈ پاکستان آئی ہے، جس پر ساری ٹیم پرجوش ہے، ورلڈ کپ سے قبل یہ سیریز بہت اہم ثابت ہوگی۔
پاکستان ٹیم کے کپتان نے کہا کہ 2 سال سے ہماری اوپننگ پاٹنر شپ کامیاب رہی ہے، کنڈیشن سامنے کے بولرز کو دیکھ کر حمکت عملی بنائی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کنگز میں جب کھیلا تھا تو ہرشل گبز سے کوئی ایسی بات نہیں ہوئی تھی، اسٹرائیک ریٹ اوپر نیچے ہوتا رہتا ہے، ہمارے مڈل آڈر نے ہمیشہ ہی اچھا کیا ہے، ہر کسی کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ اچھا کھیلے، کرکٹ میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے۔
بابر اعظم نے سیلاب زدگان کی امداد کے حوالے سے کہا کہ ہمیں ان کی دل کھول کر مدد کرنی چاہیے، پی سی بی سے بولیں گے کہ ایشیا کپ کے پہلے میچ کی جو میچ فیس ہے، وہ متاثرین کے نام کریں، سب سے درخواست ہے وہ کل اسٹیڈیم آئیں اور سیلاب زدگان کی مدد کریں۔
یاد رہے گزشتہ دنوں عاقب جاوید نے ایشیا کپ کے فائنل کے تناظر میں پاکستان کی اوپننگ جوڑی بابر اعظم اور محمد رضوان کی کارکردگی پر تنقید کی تھی۔