• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب نے بی آر ٹی پشاور مبینہ کرپشن کی تحقیقات شروع کردیں

قومی احتساب بیورو (نیب) خیبر پختونخوا نے میگا پروجیکٹ بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) پشاور میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات شروع کردیں۔

نیب نے تحقیقات کے لیے خیبر پختونخوا حکومت سے بی آر ٹی پشاور منصوبے کا ریکارڈ مانگ لیا ہے۔

نیب نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری پی اینڈ ڈی کو خط لکھا ہے اور بی آر ٹی منصوبے کا ریکارڈ طلب کیا ہے۔

نیب نے خط کے ذریعے بی آر ٹی منصوبے کی فیزیبلٹی، ڈونر ایجنسیز، کنسلٹنٹس کے انتخاب اور ادائیگیوں کا ریکارڈ دینے کا بھی کہا ہے۔

نیب نے صوبائی حکومت نے بی آر ٹی پشاور لون اور پروجیکٹ ایگریمنٹ اور بین الاقوامی اداروں سے کیے گئے معاہدوں کا ریکارڈ بھی طلب کیا ہے۔

نیب خط میں کہا ہے کہ ایشیا ئی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) سے بی آر ٹی کے لیے حاصل کی گئی رقوم کی تفصیلات بھی جمع کرائی جائیں۔

خط کے ذریعے نیب نے صوبائی حکومت سے تمام ادائیگیوں کے انٹیرم پیمنٹ سرٹیفکیٹس کا بھی تمام ریکارڈ مانگ لیا ہے۔

نیب نے خیبر پختونخوا حکومت سے بی آر ٹی کی دیکھ بھال، تعمیر و مرمت اور گاڑیوں کی خریداری کی منظوری کا ریکارڈ دینے کا کہا ہے۔

خط کے ذریعے قومی احتساب بیورو نے منظور بی آر ٹی قرضے کی تقسیم کا طریقہ کار اور پریکیورمنٹ رولز کا ریکارڈ بھی مانگا ہے۔

نیب نے خط میں کہا کہ بی آر ٹی منصوبے کی 2013ء سے 2022ء تک کی ابتدائی اور حتمی رپورٹ بھی فراہم کی جائے۔

نیب نےصوبائی حکومت سے بی آر ٹی منصوبہ کا پہلا اور نظرثانی پی سی ون کا مکمل ریکارڈ، ایکنک، پی ڈی ڈبلیو پی اور ٹیکنیکل کمیٹی کے اجلاسوں کے منٹس بھی مانگ لیے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید