وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے بھارت کے بعض اقدامات ناقابل قبول ہیں۔
عرب میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ امن سے رہنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر، اسلاموفوبیا پر بھارت کے انتہا پسندانہ مؤقف سے پیچھے ہٹنے پر ہی ایسا ممکن ہے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی متنازع حیثیت کو یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر بدلا۔
اُن کا کہنا تھا کہ نئی دہلی نے مسلم اکثریتی علاقے کو اقلیت میں بدلنےکی کوشش کی، پاکستان کے لیے بھارت کے یہ اقدامات نا قابل قبول ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، سیلاب اور بارشوں سے 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب اور بارشوں سے 1 کروڑ 60 لاکھ بچے متاثر ہوئے، 6 لاکھ حاملہ خواتین کھلے آسمان تلے مدد کی منتظر ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سیلاب کے اثرات کے ساتھ اب متاثرین کو صحت کے بحران کا بھی سامنا ہے، متاثرہ علاقوں میں سیلابی پانی سے وبائی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے 40 لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ ہوچکی ہیں، پاکستان کو غذائی بحران کا بھی خدشہ ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ہم ابھی آئی ایم ایف سے معاہدے کے تحت کچھ ادائیگی وصول کریں گے۔