وزیراعظم ہاؤس سے ڈیٹا ہیک ہونے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے، ڈیٹا ہیک ہونے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔
خفیہ ریکارڈنگ سامنے آنے کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی میں حساس اداروں کا ایک نمائندہ شامل ہوگا، جے آئی ٹی اس بات کی تحقیقات کرے گی کیسے آئی ٹی ڈیٹا ہیک کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کو اختیار ہوگا وہ وزیراعظم ہاؤس کے عملے کو شامل تفتیش کرے، وزیراعظم ہاؤس میں ڈیوائسز لگائی گئیں یا موبائل ریکارڈنگ ہوئی، اس حوالے سے تحقیقات ہوں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم جائزہ لے گی کہ واقعہ کے وقت کون کون افسر وزیراعظم ہاؤس میں موجود تھا، وزیراعظم سیکریٹریٹ میں مامور اسپیشل برانچ کے اہلکاروں سے بھی تحقیقات ہوں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس اور پی ایم آفس پر مامور سیکیورٹی اہلکاروں کی نقل و حرکت محدود کر دی گئی۔
دوسری جانب وزیراعظم ہاؤس سمیت اہم مقامات سے خفیہ ریکارڈنگ سامنے آنے کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔
قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بدھ کو وزیراعظم ہاؤس میں طلب کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں سیکیورٹی اداروں کے سربراہان بھی شرکت کریں گے۔