ایرانی خاتون نے حجاب مخالف احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والے بھائی جاوید حیدر کے جنازے میں بال کاٹ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حجاب مخالف احتجاجی مظاہروں میں ایرانی مرد و خواتین کی بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حجاب پر پابندی اور خواتین کے خلاف تشدد و امتیازی سلوک ختم کیا جائے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ حجاب مخالف احتجاجی مظاہرین کے خلاف سیکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن میں جاوید حیدر نامی نوجوان بھی ہلاک ہوا۔ اس کے جنازے میں اس کی بہن پھولوں کی بجائے اپنے بال کاٹ کر بھائی کی میت پر ڈال رہی ہے۔
ایرانی خاتون صحافی ماسیح علینیجاد (Masih Alinejad) کے مطابق ایرانی خواتین بال کاٹ کر اپنے غم و غصے کا اظہار کررہی ہیں۔
واضح رہے کہ ایران میں میں 22 سالہ مہسا امینی کی پولیس تحویل میں ہلاکت کے بعد حجاب مخالف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ 10 روز سے جاری ہے جو ایران کے 40 شہروں تک پھیل گیا ہے۔
ایران میں سوشل میڈیا کی بندش کے بعد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ طول پکڑگیا اور پیرس اور لندن میں بھی ایرانی سفارت خانوں کے باہر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
مظاہرین کے خلاف سیکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن میں ہلاکتوں کی تعداد 76 ہوگئی ہے جبکہ 17 صحافیوں سمیت کم از کم 1200 افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔