• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معلومات لیک ہونے سے بچاؤ کیلئے حکومت کی اداروں کو ایڈوائزری

اسلام آباد (مہتاب حیدر) حکومت نے وزیراعظم سیکرٹریٹ، ایوان صدر، کابینہ ڈویژنز اور سائبر سیکیورٹی سے متعلق دیگر تمام متعلقہ اداروں کو ایک تازہ ایڈوائزری جاری کی ہے تاکہ کسی بھی اہم معلومات کو لیک ہونے سے بچایا جا سکے۔

حالیہ مضحکہ خیز ناکامی میں اہم معلومات کے لیک ہونے کے درمیان اب کابینہ ڈویژن نے سائبر سیکورٹی کی خلاف ورزی کے ذریعے جاسوسی سے بچنے کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کی تعمیل کرنے کے لیے تازہ ہدایات جاری کی ہیں۔ کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری ’’سائبر سیکورٹی ایڈوائزری -

پلے اسٹور ایپس اسپائنگ آن اینڈرائیڈ یوزرز یوزنگ فیس اسٹیلر‘‘ کے عنوان سےسائبر سیکورٹی ایڈوائزری کے مطابق حال ہی میں 200 سے زائد اینڈرائیڈ ایپس کو بے نائن ایپس کا روپ دھارے ہوئے دیکھا گیا ہے جو صارف کی اسناد اور دیگر قیمتی معلومات کو اکٹھا کرنے کے لیے ’’فیس اسٹیلر‘‘ ʼ نامی اسپائی ویئر کو تقسیم کرتے ہیں۔

 200 ایپس میں سے 42 ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس(وی پی این) سروسز، 20 ایکس کیمرہ، اور فوٹو ایڈیٹنگ ایپلی کیشنز ہیں اور 152 ایپس ہیں جو فٹنس اور پزل ایپس/دیگر کے طور پر نقاب پوش ہیں

۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ گوگل نے ان ایپس کو پلے اسٹور سے ہٹا دیا ہے، جن صارفین نے ان کو انسٹال کیا ہے انہیں مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ان ایپس کو ہٹا دیںیا ان انسٹال کریں۔ ایڈوائزری کا کہنا ہے کہ ایسی اسکیم ایپس کا شکار ہونے سے بچنے کے لیے صارفین کو ہمیشہ ریویوز چیک کرنے، ڈویلپرز کی قانونی حیثیت کی تصدیق کرنے اور تھرڈ پارٹی ایپ اسٹورز سے ایپس ڈاؤن لوڈ کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

وزارتوں/ ڈویژنوں اور منسلک محکموں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اپنے اداروں میں تمام متعلقہ / منسلک محکموں میں پیغام پھیلادیں اور ضروری حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائیں۔

اہم خبریں سے مزید